کوئٹہ : بلو چستان ہا ئی کورٹ کے جسٹس جنا ب جسٹس عبدالحمید بلوچ پر مشتمل بنچ نے پا کستان تحریک انصاف کے رہنما ء شہباز گل کے خلا ف ضلع قلعہ عبداللہ میں دائر مقدمہ سے متعلق دائر آئینی درخواست کی سما عت کے دوران ریما رکس دئیے ہیں کہ یہ اقتدار کی جنگ ہے اختلافات کی نہیں، جب تک سیاستدان اپنے مفادات نہیں چھوڑتے یہ ہوتا رہے گا۔
گزشتہ روز انصاف لائرز فورم کے اقبال شاہ ایڈووکیٹ،شمس رند ایڈووکیٹ اور علی حسن بگٹی و دیگر کی جا نب سے دائرآئینی درخواست کی سما عت کے دوران درخواست گزاران نے موقف اختیار کیا کہ ایک عام شخص نے موبائل پر ویڈیو دیکھ کر شہبا ز گل کے خلاف قلعہ عبداللہ میں بے بنیاد ایف آئی آر درج کرادی ہے ۔
ان کے مو کل کے خلا ف ملک کے دیگر علا قوں کی طرح بلو چستان میں بھی ایک مقدمہ درج کیا گیا ہے ایک ہی کیس میں اتنی ایف آئی آرز ہونا آئین کی خلاف ورزی ہے،اس موقع پر عدالت کے جج نے ریما رکس دئیے کہ جب تک سیاستدان اپنے مفادات نہیں چھوڑتے یہ ہوتا رہے گا یہ اقتدار کی جنگ ہے اختلافات کی نہیں، میر شکیل الرحمن پر جب 50ایف آئی آرز ہوئیں تب بھی آپ کو آنا چاہیے تھا، اقتدار کیلئے سیاستدان سمجھوتا کرتے ہیں، سیاستدانوں کو سوچنا چاہئے کہ آج وہ اقتدار میں ہیں تو کل وہ اپوزیشن میں ہونگے بعد ازاں عدالت نے فریقین کونوٹسز جا ری کر تے ہو ئے آئینی درخواست کی سماعت 22دسمبر تک ملتوی کردی سما عت کے بعد میڈیا سے با ت چیت کر تے ہو ئے انصاف لائرز فورم کے اقبال شاہ ایڈووکیٹ نے کہا کہ شہباز گل پر ملک کے دیگر حصوں کی طرح بلوچستان میں بھی ایک ایف آئی آر ہوئی ہے۔
ایک ہی کیس میں اتنی ایف آئی آرز ہونا آئین کی خلاف ورزی ہے، ایک واقعہ پنڈی میں ہوتا ہے اور مقدمہ بلوچستان میں کس بنیاد پر درج ہوتا ہے،پا کستان تحریک انصاف کے رہنما ء و سینیٹر اعظم سواتی پر بھی بلوچستان میں 8مقدمات تھے جنہیں عدالت نے ختم کیا، ہم نے عدالت سے کہا کہ ایسا نہ ہو کے ایف آئی آر ختم ہونے کے بعد اور بھی مقدمات سامنے آجائیں، ہم نیاستدعا کی ہے کہ شہبا ز گل کے خلاف اگر مقدمات ہیں تو انہیں سامنے لایا جا ئے،لاہور میں درج مقدمات کی دفعات کو شامل کرکے بلوچستان میں مقدمہ درج کیا گیا، عدالت نے فریقین کو درخواست جاری کرتے ہوئے سماعت جمعرات تک سما عت ملتوی کردی ہے۔