کوئٹہ:وزیر اعلیٰ بلو چستان میر عبد القدوس بزنجو نے کہا ہے کہ بلوچستان کے پی پی ایل کے ذمہ 34 ارب کے بقایا جات ہیں وزیراعظم ذاتی دلچسپی لے کر بلوچستان کو مالی بحران سے نکالیں،پنجاب نے 6 لاکھ بوری گندم کی فراہمی کا وعدہ کیا تھا امید ہے کہ وہ اپنا وعدہ پورا کریں گے۔
یہ بات انہوں نے بلوچستان کے مالی اور گندم کے بحران پر وزراء سے بات چیت کر تے ہوئے کہی۔ وزیر اعلیٰ بلو چستان میر عبد القدوس بزنجو نے کہا کہ صوبے میں گندم اور مالی بحران پر تمام اتحادیوں کو اعتماد میں لیا ہے صوبے کے مالی بحران کے حل میں وفاق کی جانب سے تاحال سرد مہری کا مظاہرہ کیا جارہا ہے گندم کے بحران کو حل کرنے کے لئے وفاق حکومت فوری طورپر اپنا کردار ادا کرے۔انہوں نے کہاکہ پنجاب نے 6 لاکھ بوری گندم کی فراہمی کا وعدہ کیا تھا امید ہے بڑے بھائی کی حیثیت سے وہ اپنا وعدہ پورا کریں گے ہم نے بارہا وفاق سے کہا کہ ہم خیرات نہیں بلکہ این ایف سی میں اپنا حصہ مانگ رہے ہیں مالی بحران اسی طرح برقرار رہا تو تمام ترقیاتی کاموں کے علاؤہ تنخواہیں دینے کے قابل بھی نہیں ہونگے این ایف سی میں بلوچستان کے حصہ کو آئینی تحفظ حاصل ہے۔
انہوں نے کہاکہ بلوچستان کے حصہ کو کسی بھی طور پر کم نہیں کیا جاسکتا ہمارا تو مطالبہ ہے کہ سیکورٹی کی مد میں بھی این ایف سی میں 1 فیصد ہمیں اضافی شیئر دیا جائے بلوچستان کے پی پی ایل کے ذمہ 34 ارب کے بقایا جات ہیں وزیراعظم ذاتی دلچسپی لے کر بلوچستان کو مالی بحران سے نکالیں۔وزیراعلی میر عبد القدوس بزنجو نے کہا کہ بلوچستان وفاق کی مضبوط اکائی ہے مرکز کی ذمہ داری ہے کہ اپنی اکائیوں کو ساتھ لے کر چلے وزیراعظم نے ہمیشہ صوبے کے مسائل کے حل میں ذاتی دلچسپی لی ہے ریکوڈک پاکستان کا ایک مضبوط معاشی استحکام کا منصوبہ ہے پاکستان کی ترقی کا زینہ بلوچستان سے گزر کر جاتا ہے۔