|

وقتِ اشاعت :   January 11 – 2023

کوئٹہ: بلوچستان عوامی پارٹی کے رہنماء سینیٹر میر سرفرا ز بگٹی نے کہا ہے کہ بلوچستان عوامی پارٹی چھوڑ کر جانے والے خود جارہے ہیں انہیں کسی نے کہیں نہیں بھیجا، مولانا فضل الرحمن سے نیاز مندی کا تعلق ہے ان سے ملاقات میں جمعیت علماء اسلام میں شمولیت پر کوئی بات نہیں ہوئی ، پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ(ن) کی قیادت نے شمولیت کے لئے رابطہ کیا ہے تاہم ان سے سوچنے کا وقت مانگا ہے ہماری خواہش ہے کہ بلوچستان عوامی پارٹی قائم و دائم رہے ۔یہ بات انہوں نے این این آئی سے گفتگو کرتے ہوئے کہی

۔انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمن نے گزشتہ روز کھانے پر بلایا تھا ان سے نیاز مند ی کا تعلق ہے مولانا فضل الرحمن سے بلوچستان کی سیاسی ،امن وامان کی صورتحال پر بات چیت ہوئی ہے تاہم میری جمعیت علماء اسلام میں شمولیت کے حوالے سے کوئی بات نہیں ہوئی ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ(ن) کی سینئر قیادت نے رابطہ کر کے شمولیت کی دعوت دی ہے لیکن ابھی ان سے وقت مانگا ہے میں فی الحال بلوچستان عوامی پارٹی میں ہوں ہماری خواہش ہے کہ بلوچستان عوامی پارٹی قائم و دائم رہے۔

اگر بی اے پی ختم ہوتی ہے تو وہ الگ بات ہے ۔سینیٹر سرفراز بگٹی نے کہا کہ بلوچستان عوامی پارٹی سے نہیں بلکہ بلوچستان حکومت کی گوننس سے اختلاف ہے مجھ سے بی اے پی میں سے کسی نے بھی اب تک رابطہ نہیں کیا ۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان عوامی پارٹی جس مقصد کے لئے بنائی گئی وہ ناکام ہوا پارٹی ایک بیانیہ اور ترقی دینے میں ناکام رہی ہے جس کی وجہ سے لوگ اب مین اسٹریم سیاسی جماعتوں کی جانب دیکھ رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ اس وقت کوئی کسی کو کسی سیاسی جماعت میں نہیں بھیج رہا جو لوگ سیا سی جماعتوں میں شمولیت کر رہے ہیں وہ اپنی مر ضی سے جا رہے ہیں ۔