کوئٹہ: وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو سے اتورا کو چیئرمین این ایچ اے محمد خرم آغا نے ملاقات کی ملاقات کے دوران صوبائی وزراء محمد خان لہڑی،انجینئر زمرک خان اچکزئی ،پارلیمانی سیکریٹری خلیل جارج ،چیف سیکریٹری عبدالعزیز عقیلی اے سی ایس داخلہ زاہد سلیم ،اراکین این ایچ اے صوبائی سیکرئٹری مواصلات علی اکبر بلوچ میں موجود تھے۔ ملاقات کا مقصد بلوچستان کی قومی شاہراہوں کی تعمیر کے جاری منصوبوں کا جائزہ لینا تھا چیئرمین این ایچ اے کی جانب سے وزیراعلیٰ کو بلوچستان میں این ایچ اے کے منصوبوں کی پیش رفت پر بریفنگ دی گئی ۔
وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے وفاقی حکومت کی جانب سے بلوچستان کے منصوبوں کے لئے مطلوبہ فنڈز کے اجراء میں سست روی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم بلوچستان کی ترقی میں خصوصی دلچسپی رکھتے ہیں امید ہے کہ وہ شاہراہوں کے لئے فنڈز کے اجراء کی ہدایت کرینگے۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ لوچستان ایک وسیع رقبہ رکھنے والا صوبہ ہے آبادی کم اور مواصلاتی رابطے طویل ہیںبہتر رابطوں کے لئے ضروری ہے کہ صوبے میں سڑکوں کا جال بچھایا جائے۔
انہوں نے کہا صوبائی حکومت چاہتی ہے کہ نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے تمام منصوبے جلد مکمل ہوںوفاقی تعاون سے چلنے والے منصوبوں کی جلد تکمیل سے صوبے میں مواصلاتی رابطے بہتر ہوں گے اور مجموعی طور پر صوبے کی معیشت پر بھی مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ بلوچستان کے تمام جاری ترقیاتی منصوبوں پر پیش رفت کو تیز کرنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ خضدار، کچلاک،ژوب ،ہوشاب، آواران، نال،جھل جھاؤ، بیلاخضدار بسیمہ روڈ کی مارچ 2023 تک تکمیل اہم ہے وزیراعظم سے درخواست کرینگے کہ وہ ان منصوبوں کا افتتاح کریں۔انہوں نے کہا کہ چاغی کو گوادر پورٹ سے منسلک کرنے کے لئے نوکنڈی ماشکیل روڈ کے ماشکیل پنجگور سیکشن پر جلد کام کا آغاز کی ضرورت ہے ایکنک سے منظور شدہ کراچی خضدار N -25 دو رویہ سیکشن پر کام کافوری آغاز کیا جائے۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ ان منصوبوں کی تکمیل سے صوبے کے عوام خوشحال ہونگے صوبے کے دور دراز علاقوں کے عوام کے آپسں میں رابطے استوار ہوں گے مجموعی طور پر صوبے کے عوام کے احساس محرومی کا خاتمہ ہوگا۔ملاقات میں کوئٹہ بائی پاس ڈیرہ مراد جمالی بائی پاس ژوب بائی پاس اور لورالائی بائی پاس کے منصوبوں کے اضافی فنڈز کے لئے وفاقی سے رابطہ کا فیصلہ کیا گیا خاران بسیمہ روڈ اور لک پاس، نوشکی روڈ کے ترقیاتی منصوبوں کو پلاننگ کمیشن تک پہنچا کر آئندہ سال کی وفاقی پی ایس ڈی پی کا حصہ بنایا جائے گا۔ملاقات میں ملاقات میں شاہراہوں کی تعمیر کے منصوبوں کی سیکیورٹی کا بھی جائزہ لیا گیا اے سی ایس داخلہ نے بتایا کہ صوبائی حکومت منصوبوں کو بھرپور سیکورٹی فراہم کر رہی ہے