تربت: بلوچستان میں کرپشن اور بدانتظامی سیاسی انجینئرنگ کا نتیجہ ہے، اجتماعی مسائل کے حل کے لئے حقیقی سیاسی جماعتوں کا کردار ناگزیر ہے۔ان خیالات کا اظہار نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر سابق وزیر اعلی بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے شے کہن میں پارٹی کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل پارٹی کی سیاست کا محور عوام کو بنیادی حقوق کی فراہمی ہے، جب بھی موقع ملا عوام کے مسائل حل کرنے کی کوشش کی۔
1988 میں اسکولوں، ہسپتالوں اور بجلی کی بنیاد رکھی، 1993 تا 1996 میں تعلیم پر خصوصی توجہ دیتے ہوئے پرائمری اسکولوں کا جال بچایا،ہزاروں بے روزگار نوجوانوں کو ملازمتیں فراہم کیں، اس دوران تعلیم پر جو کام کئے تھے اسکے اثرات آج سامنے آرہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم کے بغیر کوئی قوم ترقی نہیں کر سکتا، ڈھائی سالہ دور حکومت میں ریکارڈ ترقیاتی کام کئے، یونیورسٹی، میڈیکل کالج اور این ٹی ایس کے ذریعے میرٹ پر تعیناتیوں کے فوائد نسل در نسل ملیں گے۔ میرانی ڈیم متاثرین کے معاوضے کی رقم وفاق سے لانے میں کامیاب ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ اجتماعی مسائل کے حل کے لئے حقیقی سیاسی جماعتوں کا کردار انتہائی اہمیت کا حامل ہے، سیاسی کارکن پارٹی پروگرام کو گھر گھر پہنچانے اور تنظیم کو فعال اور متحرک بنانے کے لئے کردار ادا کریں، اس میں دو رائے نہیں ہے کہ بلوچستان میں کرپشن اور بدانتظامی سیاسی انجینئرنگ کا نتیجہ ہے۔ اقتدار میں آکر بے روزگاری کے خاتمہ کے لئے ٹیکنیکل ادارے بنائیں گے جس سے مختلف شعبوں میں ہنر مند افراد کی تعداد میں اضافہ ہوگا۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے نیشنل پارٹی کے مرکزی کمیٹی کے رکن شکیل بلوچ ایڈوکیٹ نے کہاکہ عوام الیکشن کے وقت ووٹ لینے والوں سے یہ سوال ضرور کریں کہ ووٹ کس کیلئے مانگتے ہیں عوام کے لیے یا اپنے ذات کے لئے؟ گزشتہ چار سالوں میں ایک بھی نمایاں ترقیاتی اسکیمز نہیں بنا اربوں روپے کے فنڈز کرپشن کی نظر ہو چکے ہیں۔
حکمرانوں نے عوام کے لیے کچھ نہیں کیا۔ اقتدار میں آکر عوام کے وسائل عوام پر خرچ کریں گے۔ اجلاس میں مرکزی کمیٹی کے اراکین واجہ ابولحسن بلوچ، محمد جان دشتی، ڈاکٹر نور صاحب، ضلعی صدر مشکور انور، ضلعی جنرل سیکریٹری فضل کریم، عارف سلیم اور چاکر بلوچ بھی موجود تھے۔