تربت: ایران سے مکران کو سپلائی ہونے والی بجلی میں 80میگاواٹ کی کمی کو تین دن گزرگئے، کیچ سمیت مکران بھر میں بجلی کی طویل دورانیہ کی لوڈشیڈنگ جاری، کیسکو حکام نا ہی منتخب قومی و صوبائی اسمبلی کے اراکین و سینیٹرز کے کانوں میں جوں رینگی۔ ایک طرف ایران سے گوادر کیلئے اضافی 100 میگاواٹ بجلی خریداری اورمارچ میں سسٹم میں شامل ہونے کی خوشخبری ہے جبکہ دوسری طرف مکران ڈویژن میں شدید برقی قلت کو دن گزرگئے ہیں۔
ایران کی جانب سے مکران کو پہلے سے سپلائی ہونے والی 100میگاواٹ میں 80 میگاواٹ کی کمی کرنے کی اطلاعات ہیں، گزشتہ روز سے مکران کو ایران سے سپلائی ہونے والی 100میگاواٹ بجلی اچانک بندش کے بعد جزوی بحال کردی گئی، ہمسایہ ملک ایران کی طرف سے 132kV جیکی گور مین ٹرانسمیشن لائن سے اتوارکو ایک بجے کے قریب بجلی کی فراہمی بند ہوگئی جس کے نتیجے میں مکران کے تینوں اضلاع کے مند، تْمپ، تربت، ہوشاب، پنجگور، پسنی، اورماڑہ، جیونی، گوادرانڈسٹریل، گوادر ڈیپ سی پورٹ اور گوادر گرڈاسٹیشنوں کو بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی ہے تاہم بعد ازاں تقریباً 2بجے ایران سے دوبارہ بجلی کی فراہمی بحال ہوئی جو صرف 20میگا واٹ تک محدود ہے اس طرح مکران کے علاقوں کو 80میگاواٹ برقی قلت کا سامنا ہے۔
برقی قلت کے باعث پیر کے بعد منگل کو بھی کیچ میں طویل دورانیہ کی لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری رہا، واضح رہے کہ ایک طرف ایران سے مکران کوملنے والی 100میگاواٹ کو اچانک بغیر کسی اطلاع کے کم کرکے 20میگاواٹ کردیاگیا جبکہ دوسری جانب کیسکو کے ایگزیکٹو انجینئر ہائی ٹرانسمیشن لائن ظفر علی چھلگری نے گزشتہ دنوں گوادرمیں جی ڈی اے کے ڈائریکٹرجنرل مجیب الرحمن قمبرانی سے ملاقات کے دوران یہ مڑدہ سنایا تھا کہ ایرانی حدود میں پھلان گرڈ اسٹیشن جبکہ پاکستانی حدود میں جیونی کے مقام پر 30 کلومیٹر ٹرانسمیشن لائن پر جاری کام مارچ تک مکمل ہوگا اور مارچ کے مہینہ میں موجودہ سسٹم میں 100 میگاواٹ اضافی بجلی شامل ہوجائے گی۔
جس سے نہ صرف گوادرکی بجلی ضروریات پوری ہوجائیں گی بلکہ مکران ڈویڑن کی کھپت بھی پوری ہوگی، اس پیش رفت کے تناظرمیں مکران کو پہلے سے ملنے والی بجلی کی کمی پر عوامی حلقوں نے حیرت کا اظہارکیا ہے، یاد رہے کہ جنرل مشرف اورجام یوسف کے دوروزارت اعلیٰ میں مکران کیلئے ایران سے جیکی گور گرڈاسٹیشن سے 35میگاواٹ بجلی فراہمی کامعاہدہ کیاگیا تھا جسے بعد میں نواب رئیسانی کے دورمیں بڑھاکر 70میگاواٹ اور پھر ڈاکٹرمالک کے دورمیں 100میگاواٹ کردیاگیا تھا۔