|

وقتِ اشاعت :   February 4 – 2023

کوئٹہ:وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو سے یہاں وفاقی سیکرٹری پلاننگ سید ظفر علی شاہ کی ہونے والی ملاقات میں صوبے میں جاری وفاقی ترقیاتی منصوبوں پر پیشرفت کو تیز کرنے، نئے ترقیاتی منصوبوں کو آئندہ سال کی وفاقی پی ایس ڈی پی میں شامل کرنے، جنوبی بلوچستان ترقیاتی پیکج پر عمل درآمد اور گوادر کی ترقی سمیت دیگر باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا وفاقی سیکرٹری مذہبی امور ڈاکٹر آفتاب اکبر بھی اس موقع پر موجود تھے۔

جبکہ صوبائی وزراء نور محمد دمڑ، انجینئر زمرک خان اچکزئی ایڈیشنل چیف سیکرٹری منصوبہ بندی وترقیات حافظ عبدالباسط اور وزیراعلء کے پرنسپل سیکریٹری عمران گچکی نے بھی ملاقات میں شرکت کی اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ این ای سی کے فیصلے جس میں ترقیاتی سکیموں پر نظر ثانی کی جاتی ہے سے بلوچستان کو استثناء دیا جائے صوبائی حکومت کی 15 ترقیاتی اسکیمیں سی ڈی ڈبلیو پی اور ایکنک میں التوا کا شکار ہیں۔

جن پر پیش رفت تیز کرنے کی ضرورت ہے انہوں نے کہا کہ رواں مالی سال کوئٹہ کراچی روڈ کے لئے دوبارہ اختصاص کے ذریعے خاطر خواہ فنڈز فراہم کیے جائیں اور جنوبی بلوچستان ترقیاتی پیکیج میں شامل منصوبوں کے لیے فنڈز کا اجراء کیا جائے تاکہ منصوبوں پر کام شروع کیا جا سکے کیونکہ حکومت بلوچستان نے وفاقی فنڈز کی وصولی کی توقع میں متعدد وفاقی منصوبوں کو برج فنانسنگ کے طور پر تقریبا پانچ ارب روپے فراہم کیے ہیں اور ایسی تمام سکیموں کی فہرست صوبائی محکمہ منصوبہ بندی و ترقیات وفاقی حکومت کے ساتھ شیئر کر سکتا ہے وزیراعلیٰ نے کہا کہ گوادر ہمارا مستقبل کا معاشی حب ہے گوادر کی ترقی کے لئے ضروری ہے کہ وہاں کے شہریوں کو تمام بنیادی سہولیات اور ضروریات زندگی فراہم کی جائیں وزیراعلیٰ نے کہا کہ بیس سال گزرنے کے باوجود بھی ہم گوادر کو وہ ترقی نہیں دے سکے ۔

جو ہونی چاہیے تھی ہم نے گوادر کیعوام کی سہولت کے لیے کئی ایک منصوبے شروع کیے ہیں جن میں پانی اور بجلی کی فراہمی سمیت جی ڈی اے کے زیر انتظام ہسپتال کو انڈس ہسپتال کے حوالے کیا گیا ہے اورگوادر ماسٹر پلان پر عملدرآمد کو بھی تیز کرنے کی ضرورت ہے وزیراعلی نے کہا کہ سیلاب میں صوبہ بھر کے تمام اضلاع میں ہنگامی حالات کا سامنا رہا لیکن صوبائی حکومت نے اپنے تمام ممکنہ وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے صوبے کے لوگوں کو زیادہ سے زیادہ ریلیف فراہم کرنے کی کوشش کی اور اس قدرتی آفت میں کوئی سیاسی پوائنٹ سکورنگ کرنے کی کوشش نہیں کی۔

کیوں کہ یہ قدرت کی طرف سے امتحان تھا اور قوموں پر آزمائشیں آتی رہتی ہیں اس موقع پر بات چیت کرتے ہوئے وفاقی سیکرٹری پلاننگ نے وزیراعلیٰ بلوچستان اور صوبائی حکومت کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ صوبے میں وفاقی ترقیاتی منصوبوں پر عمل درآمد کا کریڈٹ وزیراعلیٰ کی قائدانہ لیڈر شپ اور ان کی ٹیم کو جاتا ہے انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت صوبے میں جاری ترقیاتی منصوبوں کو مکمل کرنے میں بھرپور دلچسپی رکھتی ہے جبکہ گوادر میں بھی وفاقی حکومت خاطر خواہ کام کر رہی ہیں اور بلوچستان سے بیس ہزار طلباء کو وزیراعظم لیپ ٹاپ سکیم میں شامل کیا گیا ہے پانچ ہزار کے قریب طلباء کے لیے اسکالر شپ بھی رکھے گی? ہیں ۔

اور پانچ ہزار نوجوانوں کی انٹرن شپ بھی دی جا? گی ملاقات میں بلوچستان میں جاری وفاقی ترقیاتی منصوبوں پر پیشرفت کو تیز کرنے اور وفاق اور صوبے میں باہمی تعاون کو مزید فروغ دینے پر اتفاق کیا گیا وزیر اعلیٰ نے اس موقع پر دونوں وفاقی سیکرٹریوں کو قالین کا تحفہ بھی دیا۔