کوئٹہ : وزیراعظم پاکستان میاں محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ بلوچستان کے مسائل کے حل کیلئے حکومت بلوچستان نیشنل پارٹی کی تجاویز پر عمل پیرا ہو کر عملی اقدامات اٹھا تے ہوئے سنجیدگی کیساتھ عوام کو مشکلات سے نجات دلائے گی، بلوچستان پاکستان کا اہم صوبہ ہے رقبے کے اعتبار سے سب سے بڑے اور آبادی کے لحاظ سے سب سے چھوٹی اکائی کے مسائل بھی زیادہ ہیں، انہیں حل کر کے عوام میں پائے جانے والے احساس محرومی کو دور کیا جا سکتا ہے۔
صوبے سے بیروزگاری ،مہنگائی اور بد امنی کو ختم کرنے کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائیں گے اور لاپتہ افراد کے معاملے پر بلوچستان سمیت ملک بھر میں جو لوگوں میں تشویش پائی جاتی ہے اس مسئلے کو حل کر کے معاشی اور دیگر مسائل کو بہتر طور پر حل کیا جا سکتا ہے اور اس حوالے سے بی این پی نے بلوچستان سے لاپتہ افراد کو منظر عام پر لانے اور اس سلسلے کو روکنے کیلئے اپنا موثر کردار ادا کیا ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی قائم مقام صدر ملک عبدالولی کاکڑ، وفاقی وزیر توانائی و آبپاشی میر محمد ہاشم نوتیزئی نے پارٹی سربراہ رکن قومی اسمبلی سردار اختر جان مینگل کی ہدایت پر وزیراعظم سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے وزیراعظم کو بلوچستان کے دیرینہ مسائل صوبے میں بڑھتی ہوئی بیروزگاری مہنگائی اور بد امنی کی صورتحال کے علاوہ حالیہ سیلاب سے ہونے والی تباہی اور لوگوں کو درپیش مسائل اور مشکلات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ بلوچستان پہلے ہی بہت پسماندہ ہے، رقبے کے اعتبار سے سب سے بڑا آبادی کے لحاظ سے سب سے چھوٹا اور قدرتی وسائل سے مالا مال صوبہ ہونے کے باوجود پھیلی ہوئی آبادی اس ترقی یافتہ دور میں زندگی کی بنیادی سہولیات سے محروم ہے بلوچستان کے انفرا اسٹرکچر کی بہتری لوگوں کو وسائل کی فراہمی تعلیم یافتہ با صلاحیت نوجوانوں کو روزگارکی فراہمی کے علاوہ تمام حقائق سے حکام بالا کو ہمیشہ آگاہ کیا ہے، لیکن ان مسائل کو محسوس کرنے اور ماننے کے باوجود ان کے حل پر وہ اقدامات نہیں اٹھائے جاتے۔
جن کی ضرورت ہے، جب تک لوگوں کو سہولیات کی فراہمی کو یقینی بناتے ہوئے مہنگائی اور بیروزگاری کیساتھ بد امنی کا خاتمہ ممکن نہیں بنایا جاتا ، وفاقی محکموں کارپوریشنز اور دیگر اداروں میں بلوچستان کے مقرر کردہ کوٹے کے مطابق صوبے کے نوجوانوں کو ملازمتیں دیکر بیروزگاری کو ختم کرنے کے علاوہ وفاق میں صوبے کی واضح نمائندگی کو یقینی بنایا جا سکتا ہے۔
جب تک بلوچستان کے کوٹے پر عملدرآمد نہیں ہو گااس وقت تک لوگوں میں پائی جانے والی تشنگی دور نہیں ہو سکتی، لاپتہ افراد کے مسئلے کو جب تک سنجیدگی کیساتھ حل نہیں کیا جاتا اس وقت تک بلوچستان کی صورتحال کو بہتر بنانے کے خواب کو شرمندہ تعبیر نہیں بنایا جاسکتا اس لئے لاپتہ افراد کا مسئلے فوری طور پر حل طلب ہے ۔
اور اس کو پہلی ترجیح کے طور پر حل کیا جائے،بی این پی نے ہمیشہ بلوچستان کے سلگتے ہوئے حالات اور مسائل کے حل کیلئے ہر فورم جس میں ایوان بالا ایوان زیریں اور صوبائی اسمبلی میں آواز بلند کرتے ہوئے ان کے حل کے حوالے سے اپنی تجاویز دی ہیں، وزیراعظم پاکستان نے بی این پی کے وفد کی تمام تجاویز اور حالات کے بارے میں جو بھی امور زیر بحث لائے گئے ان کو ترجیحی بنیادوں پر سنجیدگی کیساتھ حل کرنے کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ حکومت ان معاملات کو بہتر بنانے کیلئے اپنی تمام تر توانائیاں بروئے کار لائے گی ۔ملک عبدالولی کاکڑ ،میر ہاشم نوتیزئی نے وزیراعظم کا بلوچستان کے مسائل کے حل کیلئے اقدامات اٹھانے تعاون کرنے کی یقین دہانی کرانے پر شکریہ ادا کیا۔