|

وقتِ اشاعت :   March 6 – 2023

اسلام آبادکی عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے توشہ خانہ کیس میں جاری ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری کی منسوخی کی درخواست کو مسترد کردیا۔تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے وکلاء نے اسلام آباد کی سیشن عدالت سے جاری ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری کی منسوخی کے لیے عدالت میں درخواست دائر کی تھی۔اسلام آباد کی عدالت نے عمران خان کی جانب سے دائر درخواست پر فیصلہ محفوظ کیا جو کچھ دیر بعد سناتے ہوئے درخواست کو خارج کردیاگیا۔

اسلام آباد کے ایڈیشنل سیشن جج ظفر اقبال نے چیئرمین تحریک انصاف کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری کو برقرار رکھا ہے۔اسلام آباد کی عدالت نے اس کیس میں عمران خان کو کل طلب کر رکھا ہے۔دوسری جانب عمران خان کے وکیل کا کہنا ہے کہ وہ عدالت کے فیصلے کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کریں گے۔اسلام آباد کی عدالت نے عمران خان کے ناقابلِ ضمانت وارنٹ منسوخی کی درخواست خارج ہونے کا 7 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جاری کردیا جس میں کہا گیا ہے کہ عمران خان کے وکیل کے مطابق 28 فروری کو عمران خان نے سیشن عدالت میںپیش ہونا تھا اور 28 فروری کو اسلام آبادہائیکورٹ اور جوڈیشل کمپلیکس میں بھی پیشی تھی۔

فیصلے میں مزید کہا گیا ہے کہ عمران خان کے وکیل کے مطابق وہ عدالت میں عدم پیشی کا سوچ بھی نہیں سکتے، وکیل کے مطابق عمران خان کی جان کو خطرہ ہے اور ان پر ایک قاتلانہ حملہ ہوچکاہے، وکیل کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں پیشی کے باعث عمران خان سیشن عدالت پیش نہیں ہوپائے، عمران خان نے سیشن عدالت کا فیصلہ کسی اعلیٰ عدلیہ میں چیلنج نہیں کیا۔واضح رہے کہ اسلام آباد کے ایڈیشنل سیشن جج ظفر اقبال نے 28 فروری کو توشہ خانہ سے متعلق فوجداری کیس میں عدم حاضری پر عمران خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کیے تھے۔اس روز چیئرمین تحریک انصاف پر کیس میں فرد جرم عائد کی جانی تھی لیکن وہ عدالت میں طلبی کے باوجود پیش نہیں ہوئے۔

اس وارنٹ کا نوٹس دینے گزشتہ روز اسلام آباد پولیس زمان پارک لاہور گئی تھی جہاں پی ٹی آئی کارکنان اور پولیس کے درمیان بدنظمی ہوئی جبکہ پی ٹی آئی رہنماء شبلی فراز نے پولیس حکام کو بتایا کہ عمران خان زمان پارک میں موجود نہیں ہیں پولیس کے نکلتے ہی کچھ دیر بعد زمان پارک کے باہر عمران خان نے کارکنان سے خطاب کیا۔

پی ٹی آئی کارکنان نے پولیس حکام کے ساتھ بدتمیزی بھی کی ۔ بہرحال یہ پہلی بار نہیں ہوا ہے کہ پی ٹی آئی قائدین اور کارکنان کی جانب سے قانون کوہاتھ میں لیاجارہا ہے اس سے قبل اسلام آباد میں جو طوفان بدتمیزی مچائی گئی تھی سب کے سامنے ہے کہ پی ٹی وی کی عمارت کے اندر داخل ہوکر توڑپھوڑ کی گئی، اسلام آباد کومکمل سیل کیا گیا، اعلیٰ عدلیہ کی عمارت کے سامنے کپڑے ٹانگے گئے ، پورے اسلام آباد کو یرغمال بناکر معمولات زندگی کو مفلوج کرکے رکھ دیا گیاتھا، ساتھ ہی چین کے صدرکی آمد متوقع تھی لیکن ان حالات کی وجہ سے چینی صدر نے دورہ پاکستان ملتوی کیا، اس سے ملک کا کیا امیج دنیا میں گیا اور آج بھی جس طرح سے پی ٹی آئی کی جانب سے سیاسی رویہ رکھاجارہا ہے اس سے اچھے پیغامات دنیامیں نہیں جارہے ۔

عمران خان کی گرفتاری کو ایک بہت بڑا ایشو بنایا گیا ہے اس سے قبل ملک کے بڑے بڑے لیڈران جیل گئے ہیں مگر عمران خان اپنے آپ کو قانون سے بالا ترسمجھتے ہیں مگر اس کے لیے قانون کو اپنا راستہ بناناہوگا جو کیسز جس پر بھی ہوں انہیں سامنا کرناہوگا ،سزاوجزا کا معاملہ سب کے لیے یکساںہونا ضروری ہے۔