متحدہ عرب امارات (یو اے ای ) میں مقیم ندھال محمد الرحمہ ہارٹ اٹیک آنے کے بالکل قریب تھے لیکن لاعلم تھے تاہم اسمارٹ واچ کے نوٹیفکیشن نے ان کی زندگی بچالی۔
عرب میڈیا کو دیے گئے انٹرویو میں ندھال محمد الرحمہ کا کہنا تھا کہ وہ دوستوں کے ساتھ تھے جب اچانک ان کی اسمارٹ واچ نے بجنا شروع کردیا لیکن انہوں نے اسمارٹ واچ پر کوئی توجہ نہیں دی اور اپنے دوستوں کے ساتھ گپ شپ میں مصروف رہے تاہم اسمارٹ واچ کا بار بار بجنا انہیں کوفت میں مبتلا کررہا تھا۔
ندھال محمد الرحمہ کے مطابق بار بار بجنے پر انہوں نے اپنی اسمارٹ واچ کے نوٹیفکیشن کو Silent کردیا لیکن کچھ دن بعد اسمارٹ واچ نے دوبارہ سے الارم دینا شروع کیا جس سے تنگ آکر انہوں نے اپنی اسمارٹ واچ چیک کی تو انہیں اپنی صحت سے متعلق معلوم ہوا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق الارم بجنے کے وقت ندھال محمد الرحمہ کسی بھی قسم کی جسمانی تکلیف میں مبتلا نہیں تھے لیکن میڈیکل رپورٹ سامنے آنے کے بعد ان کے ڈاکٹر بھی حیران رہ گئے کیونکہ وہ ہارٹ اٹیک کے دہانے پر پہنچ چکے تھے۔
ندھال محمد الرحمہ کو ڈاکٹر ز نے بتایا کہ آپ کو ہارٹ اٹیک آسکتا ہے کیونکہ آپ کی 70 سے 80 فیصد شریانیں مکمل طور پر بند ہو چکی تھیں جس کے بعد ندھل کی سرجری ہوئی اور بند شریانوں کو کھول دیا گیا۔
ندھال محمد الرحمہ نے مزید بتایا کہ سرجری کے بعد سے ان کے پاس 3 اسمارٹ واچ ہیں جو انہیں تحفے میں ملی ہیں اور اب وہ مسلسل اسمارٹ واچ کو ہی پہنے رکھتے ہیں۔