اسلام آباد: بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی آغا حسن بلوچ نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ بلوچستان ہر طبقہ فکر کی اولین ذمہ داری ہونی چاہئے کہ وہ مردم شماری ، خانہ شماری کی اہمیت و افادیت کو ملحوظ خاطر رکھ کر بڑھ چڑھ کر حصہ لیں بالخصوص وہ علاقے جہاں کے عوام دیہاتوں ، گاؤں سمیت مختلف کلیوں میں رہتے ہیں بلوچستان وسیع و عریض سرزمین ہے جہاں منشتر آبادی ہونے کی وجہ سے گھر گھر پہنچنا کافی دشوار اور کٹھن ہے ۔
ہماری پارٹی سمیت تمام جماعتیں جو بلوچستان یا مرکز کی سیاست کرتے ہیں من حیث البلوچستانی ہونے کے ناطے مردم شماری ، خانہ شماری میں اپنی شرکت داری کو یقینی بنائیں بلوچستان نیشنل پارٹی نے 2017ء میں بھی پارٹی قائد سردار اختر جان مینگل اور مرکزی قیادت نے متحرک کردار ادا کیا جو کسی بھی ڈھکی چھپی نہیں ۔
مردم شماری سے متعلق واضع موقف اپناتے ہوئے لوگوں کو باور کرایا کہ بی این پی واحد سیاسی قوت ہے جو بلوچستان کے اجتماعی قومی معاملات میں اہم کردار ادا کرتے ہیں پارلیمنٹ کو ساڑھے چار سال ہونے کو ہیں اسلام آباد کے ایوانوں میں جس طرح پارٹی کے پارلیمانی اراکین نے مثبت کردار ادا کیا ہمارے اکابرین کے بعد اب موجودہ اسمبلی میں پارٹی قائد سردار اختر جان مینگل کی قیادت میں بلوچستان کی آواز بلند کی اس کی نذیر نہیں ملتی لاپتہ افراد کی بازیابی، ماورائے آئین گرفتاریوں سمیت بلوچستان کے تمام اجتماعی قومی معاملات پر آواز بلند کی بلوچستان کے مسئلے کا واحد حل مذاکرات ہیں ۔
طاقت کے استعمال کے بغیر معاملات کو حل کرانا چاہئے ماضی اور حال کے حکمرانوں کی توجہ اسمبلی فورم پر مبذول کرائی حالیہ مردم شماری میں بلوچستانی عوام بڑھ چڑھ کر حصہ لیں تاکہ بلوچستان حقیقی آبادی سامنے آ سکے تمام قوتیں متفقہ طور پر خانہ شماری ، مردم شماری کا حصہ بنیں مردم شماری میں سستی یقینا آنے والے نسلوں کیلئے مشکلات کا سبب بنے گا۔