سرکاری آفیسرکے تبادلے سے شروع ہونے والا کیس پنجاب اور کے پی الیکشن تک پہنچنے کے بعد معاملہ مزید پیچیدہ ہوجائے گا شاید اس کا تصور نہیں کیاجارہا تھا کہ حکومت کی جانب سے تنقید کے بعد سپریم کورٹ کے اندر سے آوازیں آنا شروع ہوجائینگی اور معاملہ چیف جسٹس کے ازخود نوٹس تک پہنچ جائے گی۔ بہرحال اب سپریم کورٹ کے پہلے والے الیکشن کے فیصلے کو تسلیم کیاجائے گا یا پھر جسٹس جمال خان مندوخیل کے گزشتہ دنوں دوبارہ اپنے پرانے نوٹ کو فیصلے میں شامل کرنے کی بات کی گئی جس پر اب تک کوئی واضح صورتحال سامنے نہیں آرہی ہے ۔
اب حکومت کی جانب سے چار تین کی بات کی جارہی ہے اور اپوزیشن جس پر شدید تنقید کررہی ہے فواد چوہدری نے جسٹس جمال خان مندوخیل کے متعلق نامناسب بیان دیا اور کہاکہ جسٹس جمال خان مندوخیل نے یوٹرن لیا ہے جبکہ جسٹس جمال خان مندوخیل پہلے روز سے اپنے نوٹ کو دہرارہے ہیں اورآخری سماعت کے دوران بھی انہوں نے یہی بات کی تھی۔
اب یہ اعلیٰ عدلیہ کااندرونی معاملہ نہیں رہا بلکہ پارلیمان بھی درمیان میں آگئی ہے مگر اس تمام ترصورتحال سے کیاملک آئینی بحران سے نکلے گا سیاسی تناؤ ختم ہوجائے گا؟ حالات ایسے سیدھے دکھائی نہیں دے رہے بلکہ اب مزید معاملات گھمبیر ہونے کے امکانات ہیں۔ خاص کر ججز کے درمیان اختلافات بہت زیادہ اثرات مرتب کریں گے اب تو سیاستدان ماضی کے فیصلوں کو بھی دوبارہ ریویو کرانے کی بات کررہے ہیں کہ جو ماضی میں غلط فیصلوں کے ذریعے سیاستدانوں کے ساتھ زیادتی کی گئی ۔البتہ کسی بھی ملک میں سیاسی ومعاشی استحکام آئین کی بالادستی سے ہی ممکن ہے۔
اگراداروں کے درمیان ٹکراؤ شدت اختیار کرے گا تو مسائل مزید بڑھ جائینگے۔ سپریم کورٹ کے پانچ رکنی بینچ میں شامل جسٹس امین الدین نے دو صوبوں میں انتخابات ملتوی کرنے کا کیس سننے سے معذرت کرلی جس کے بعد عدالت کا لارجر بینچ ٹوٹ گیا۔سپریم کورٹ کا 5 رکنی لارجر بینچ جب سماعت کے لیے آیا تو چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ جسٹس امین الدین خان کچھ کہنا چاہتے ہیں۔اس موقع پر جسٹس امین الدین نے کیس سننے سے معذرت کرلی، جسٹس امین نے گزشتہ روز کے فیصلے کے تناظر میں سننے سے معذرت کی۔جسٹس امین نے کہا کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے فیصلے کے تناظر میں کیس سننے سے معذرت کرتا ہوں۔جسٹس امین الدین کے بات کرنے کے بعد بینچ کورٹ روم سے چلا گیا۔جسٹس امین کی جانب سے معذرت کے بعد عدالت کا لارجر بینچ تحلیل ہوگیا۔بعد ازاں سپریم کورٹ کے عملے نے بتایا کہ آج جسٹس امین الدین کے بغیر بینچ کے سامنے کیس مقرر کیا جائے گا۔
عدالتی عملے کے مطابق پنجاب کے پی انتخابات ملتوی کرنے کے خلاف کیس کی سماعت ہونی تھی مگر آج دوبارہ سماعت شروع کی جائے گی۔گزشتہ روز سپریم کورٹ نے رولز بنائے جانے تک آرٹیکل 184 تھری ازخود نوٹس کے تمام کیسز ملتوی کرنے کا حکم دیا۔سپریم کورٹ میں حافظ قرآن کو 20 اضافی نمبر دینے کے از خود نوٹس میں جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں 3 رکنی خصوصی بینچ نے فیصلہ جاری کیا۔خصوصی بینچ میں جسٹس امین الدین اور جسٹس شاہد وحید شامل ہیں اور فیصلہ دو ایک کے تناسب سے جاری کیا گیا۔ملک میں حالات کو معمول پر لانے کے لیے یقینا سب سے بڑا کردار پارلیمان کا ہے اور اس میں حکومت اوراپوزیشن نے ہی کردار ادا کرنا ہے اس وقت یہ سوچنا ضروری ہے کہ ملک کو آئینی بحران سے کیسے نکالاجائے ،اس کا حل بھی آئین کے اندر موجود ہے بشرطیکہ سب اپنے دیئے گئے اختیارات میںرہ کر فرائض سرانجام دیں، تجاوز سے معاملات خراب ہونگے۔