وزیراعطم کی زیر صدارت کابینہ اجلاس نے صدر عارف علوی کی طرف سے سپریم کورٹ سے متعلق بل واپس بھجوانے مذمت کردی، وزراء نے صدر کو آئین اور منصب کے بجائے تحریک انصاف کے مفادات کا محافظ قرار دیا۔ ذرائع کے مطاق بل پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے منظور کروانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس جاری ہے، ذرائع کے مطابق کابینہ نے سپریم کورٹ سے متعلق بل پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے منظور کروانے کا فیصلہ کرلیا۔
وفاقی کابینہ نے صدر عارف علوی کی جانب سے سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل واپس بھجوانے کی مذمت کردی، اجلاس میں صدر عارف علوی کے کردار پر کڑی تنقید کی گئی، وزراء نے صدر کو آئین اور منصب کے بجائے تحریک انصاف کے مفادات کا محافظ قرار دیدیا۔
کابینہ اراکین نے رائے دی کہ صدر عارف علوی کے حوالے سے حکومت سخت رویہ اختیار کرے۔ اجلاس میں پارلیمنٹ کی بالادستی یقینی بنانے کیلئے کسی بھی دباؤ میں نہ آنے کا عزم بھی کیا گیا۔
وزیراعظم شہباز شریف کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس جاری ہے، جس میں موجودہ ملکی سیاسی اور آئینی بحران پر غور کیا جارہا ہے، شہباز شریف لاہور سے ویڈیو لنک کے ذریعے صدارت کررہے ہیں۔
بیشتر کابینہ اراکین بھی ویڈیو لنک پر اجلاس میں شریک ہیں۔ ریاض پیرزادہ، ساجد طوری، امیر مقام، مولانا عبدالواسع، وزیر مملکت توانائی ہاشم نوتیزئی وزیراعظم ہاؤس سے اجلاس میں شریک ہیں۔
وفاقی کابینہ اجلاس میں اہم قومی امور پر مشاورت کی جائے گی، کابینہ اجلاس کا ایجنڈا جاری نہیں کیا گیا تاہم آن ٹیبل فراہم کیا جائے گا، کابینہ اجلاس میں قومی سلامتی کمیٹی کے فیصلوں کی توثیق بھی کی جائے گی، آئینی بحران سے نمٹنے کی حکمت عملی پر بھی مشاورت ہوگی۔
اجلاس میں سپریم کورٹ کے جج جسٹس اطہر من اللہ کے اختلافی نوٹ کے بعد کی صورتحال پر بھی غور ہوگا جبکہ صدر کی جانب سے سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل واپس بھیجنے کے معاملے پر بھی لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کی جانب سے موجودہ ملکی صورتحال میں سخت فیصلے کئے جانے کا امکان ہے۔