|

وقتِ اشاعت :   April 13 – 2023

بلوچستان ملک کا انتہائی پسماندہ خطہ ہے، رقبے کے اعتبار سے سب سے بڑا اورآبادی کے لحاظ سے سب سے چھوٹا اور قدرتی وسائل سے مالا مال صوبہ ہونے کے باوجود پھیلی ہوئی آبادی اس ترقی یافتہ دور میں زندگی کی بنیادی سہولیات سے محروم ہے۔ بلوچستان کے انفرا سٹرکچر کی بہتری ،لوگوں کو وسائل کی فراہمی ،تعلیم یافتہ با صلاحیت نوجوانوں کو روزگارکی فراہمی جیسے اہم مسائل آج بھی حل طلب ہیں حکومتوں کی جانب سے ان مسائل کو محسوس کرنے اور ماننے کے باوجود ان کے حل پر وہ اقدامات نہیں اٹھائے جاتے جن کی ضرورت ہے۔

جب تک لوگوں کو سہولیات کی فراہمی کو یقینی بناتے ہوئے مہنگائی اور بیروزگاری جیسے مسائل کے خاتمے کے لیے ٹھوس اقدامات نہیںاٹھائے جاتے بلوچستان کی محرومی اور پسماندگی برقرار رہے گی۔ المیہ تویہ ہے کہ وفاقی ملازمتوں میں بلوچستان کے کوٹے پر عملدرآمد تک نہیں ہوتا جس پر صوبائی حکومتیں ،سیاسی جماعتیں ،تمام اسٹیک ہولڈرزسراپااحتجاج رہتے ہیں اور وفاق کی توجہ اس جانب مبذول کراتے ہیں مگر افسوس کہ اس پر عمل نہیںہوتا ۔ بلوچستان میںتمام تر وسائل دستیاب ہیں جن سے روزگار کے مواقع پیداکئے جاسکتے ہیں لیکن بات وہی آکر رک جاتی ہے کہ بلوچستان کے معدنی وسائل ، ساحل اور سرحد کو کس طرح سے تجارت کے لیے کارآمدبنایاجائے ۔

ایک ایسے روڈ میپ کی ضرورت ہے جو مستقل بنیادوں پر کام کرے اور اس کا تسلسل جاری رہے مگر چند ایک پیکجز وفاقی حکومتوں کی جانب سے دیئے جاتے ہیں اس کے بعد بلوچستان کے لیے بہترین معاشی پالیسی کی پلاننگ نہیں کی جاتی تاکہ اس کے دیرینہ مسائل حل ہوسکیں۔ بہرحال صوبائی حکومت کی جانب سے اب اقدامات اٹھائے جارہے ہیں خاص کر نوجوان اور پڑھے لکھے طبقے کو روزگار کے مواقع دیئے جارہے ہیں جس سے تھوڑا بہت فرق بیروزگاری میں آئے گا۔

وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے تمام محکموں میں خالی آسامیوں پر شفافیت کی بنیاد پر بھرتی کا عمل تیز کرنے کی ہدایت کر دی ہے جبکہ وزیراعلیٰ نے صوبے کے نوجوانوں کو پیغام دیا ہے کہ وہ اعتماد کے ساتھ روزگار کے لیے درخواست دیں انہیں انکی اہلیت اور صلاحیت کے مطابق میر ٹ پر ملازمت دی جائے گی۔

اور امیدوار کسی قسم کی شکایت کی صورت میں وزیراعلیٰ شکایت سیل سے رابطہ کریں انکی شکایت کا ازالہ کیا جائیگا۔ وزیراعلیٰ کی جانب سے تمام انتظامی سیکریٹریوں اور دیگر متعلقہ حکام کو بھی خالی آسامیاں مشتہر کرنے اور ان پر میرٹ کے اصولوں کے مطابق بھرتی کا عمل شروع کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

صوبائی حکومت کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ وزیراعلیٰ کی قیادت میں صوبائی حکومت کی ترجیحات میں نوجوانوں کو اہلیت کی بنیاد پر باعزت روزگار کی فراہمی بھی شامل ہے گزشتہ ڈیڑھ برس کی مدت میں مختلف محکموں میں خالی آسامیوں پر بھرتی کا عمل جاری ہے اور خالی آسامیوں کو قائم ریکروٹمنٹ کمیٹیوں کے ذریعے پر کیا جا رہا ہے۔

لیویز ،تعلیم ،صحت اور دیگر محکموں کی خالی آسامیوں کو اخبارات کے ذریعے مشتہر کیا جار ہا ہے جبکہ پولیس، ایس اینڈ جی اے ڈی ،بورڈ آف ریونیو اور سب انجینئرز سمیت دیگر آسامیوں پر بلوچستان پبلک سروس کمیشن کے ذریعہ بھرتی کا عمل جاری ہے۔بہرحال یہ احسن اقدام وزیراعلیٰ بلوچستان میرعبدالقدوس بزنجو کی طرف سے اٹھایاگیا ہے جوقابل تعریف ہے۔ بلوچستان کے مسائل کو مستقل بنیادوں پر حل کرنے کی ضرورت ہے جس کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز کا کردار انتہائی اہم ہے۔