|

وقتِ اشاعت :   April 17 – 2023

قومی اسمبلی نے سپریم کورٹ کے حکم پر اسٹیٹ بینک کو الیکشن کیلئے فنڈز جاری نہ کرنے کی قائمہ کمیٹی کی سفارش منظور کرلی۔

قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر راجہ پرویز اشرف کی زیر صدارت ہوا جس میں قائمہ کمیٹی خزانہ کی رپورٹ پیش کی گئی۔

رپورٹ چیئرمین قائمہ کمیٹی خزانہ قیصر احمد شیخ نے پیش کی۔ قومی اسمبلی نےکثرت رائے سے الیکشن کمیشن کو 21 ارب روپے فراہم کرنے کا مطالبہ مسترد کردیا۔

دوسری جانب ایوان سے خطاب میں وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھاکہ ازخود نوٹس سے شروع ہونے والے مقدمے میں دو جج الگ ہو گئے، چار ججز نے پٹیشن مسترد کر دی، کسی ایک شخص کو خوش کرنے کیلئے الیکشن کروانے کا فیصلہ دیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ اس ایوان نے پورے ملک میں ایک ہی روز الیکشن کروانے کی قرارداد منظور کی، سپریم کورٹ نے اسٹیٹ بینک سے کنسولیڈیٹڈ فنڈ سے رقم نکالنے کا حکم دیا تھا، آج قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے معاملہ پر غور کیا، وفاقی کابینہ اور قائمہ کمیٹی نے معاملہ ایوان کو بھیجا۔

خیال رہے کہ قائمہ کمیٹی خزانہ نے آج خصوصی اجلاس میں سپریم کورٹ کے حکم پر اسٹیٹ بینک کو 21 ارب روپے جاری نہ کرنے کی منظوری دی تھی۔

واضح رہے کہ گزشتہ دنوں سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے اسٹیٹ بینک کو پنجاب میں انتخابات کیلئے الیکشن کمیشن کو 21 ارب روپے جاری کرنے کا حکم دیا تھا۔

الیکشن کمیشن کو پیسے جاری کرنے کی آج آخری تاریخ ہے۔