|

وقتِ اشاعت :   April 18 – 2023

وزیراعظم شہبازشریف کی زیرصدارت ہونے والے حکومتی اتحاد کےاجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی ، جس میں حکمران اتحاد نےکسی بھی سیاسی فریق سےمشروط مذاکرات کو یکسر مسترد کردیا ۔

تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت ہونے والااتحادیوں اور پی ڈی ایم رہنماؤں کا اجلاس ختم ہوگیا، جس کی کی اندرونی کہانی سامنے آگئی ۔وزیراعظم نے موجودہ سیاسی صورتحال پررہنماؤں سے بات چیت کی جبکہ پیپلزپارٹی اورجماعت اسلامی کی جانب سے سیاسی جماعتوں سے جاری رابطوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

ذرائع کے مطابق وزیراعظم نےفرداً فرداً تمام رہنماؤں سےسیاسی صورتحال پررائےلی ،وزیراعظم نے امیرجماعت اسلامی سراج الحق سے ہونے والی ملاقات پررہنماؤں کو آگاہ کیا،اجلاس کے شرکا کو حکومتی اتحادیوں کے درمیان ہونے والے رابطوں اورملاقاتوں پر بھی بریفنگ دی گئی۔

اندرونی کہانی کے مطابق حکمران اتحاد نے ملک کی خاطر بےلوث اوربامقصد بات چیت کے عزم کا اظہارکرتے ہوئے کسی بھی سیاسی فریق سےمشروط مذاکرات کویکسرمسترد کردیا ۔

ذرائع کے مطابق اجلاس میں عمران خان یا تحریک انصاف سے بیک ڈوررابطوں کا بھی جائزہ لیاگیا ،ایک جماعت نےعمران خان سے مذاکرات کی مخالفت کی، جس کے بعد فیصلہ کیا گیا کہ اتحادیوں میں اتفاق رائے کے بعد پی ٹی آئی سےمذاکرات کرنےیانہ کرنےکافیصلہ ہوگا۔

اجلاس میں حکومت کے اتحادیوں نےعمران خان کےرویے کو ہٹ دھرمی قراردیتے ہوئے کہا کہ قوم میں نفرتیں پھیلانےوالےمذاکرات میں بھی سنجیدہ نہیں۔

اندرونی کہانی کے مطابق اجلاس میں حکومتی اتحاد نے مؤقف اپنا یا کہ سیاست میں بات چیت کے دروازے ہر وقت کھلے ہیں،آگے بڑھنے کیلئےکسی کو بھی شرائط طے نہیں کرنی چاہیے۔

حکومتی اتحادی جماعتوں نےاقتدارکا ایک سال مکمل ہونے پراطمینان کا اظہار کرتے ہوئے قومی اسمبلی سےمنظورکردہ قوانین کل سینیٹ سےمنظورکرانے کا فیصلہ کرلیا۔

اتحادی جماعتوں کےرہنماؤں نےوزیراعظم کی قیادت پرمکمل اعتماد کا اظہار کیا جبکہ ملکی معاشی حالات پراتحادی اورپی ڈی ایم رہنماؤں نےتحفظات کا اظہارکیا۔

اسلام آباد:عدالتی امورپربھی اجلاس کو قانونی ٹیم کی تفصیلی بریفنگدی، اجلاس کے شرکاء نے قانونی ٹیم کی کاوشوں کوسراہا۔