|

وقتِ اشاعت :   April 19 – 2023

وزارت دفاع نے سپریم کورٹ میں ملک بھر میں ایک ساتھ انتخابات کرانے کی درخواست دائر کر دی۔وزارت دفاع نے سربمہر درخواست سپریم کورٹ میں جمع کرائی ہے۔ وزارت دفاع نے دائر درخواست میں مؤقف اپنایا ہے کہ ملک بھر میں ایک ساتھ انتخابات کا حکم دیا جائے اور سپریم کورٹ پنجاب میں انتخابات کا حکم واپس لے۔درخواست میں کہا گیا ہے کہ عدالت سندھ اور بلوچستان اسمبلی کی مدت مکمل ہونے پر انتخابات کا حکم دے۔درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ ملک میں جاری سکیورٹی صورتحال کے پیش نظر سپریم کورٹ 4 اپریل کا فیصلہ واپس لے۔

دوسری جانب وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ بڑی تعداد میں سکیورٹی اہلکار بار بار الیکشن کے لیے موبیلائز نہیں کرسکتے، بہتر ہوگا الیکشن ایک ہی دن کروائے جائیں۔واضح رہے کہ سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے پنجاب میں 14 مئی کو انتخابات کرانے کا حکم دے رکھا ہے، اس کے علاوہ سپریم کورٹ نے اسٹیٹ بینک کو الیکشن کمیشن کو فنڈز فراہم کرنے کا حکم دیا تھا تاہم قومی اسمبلی نے فنڈز کے اجرا کی قرارداد مسترد کردی۔اس سے قبل الیکشن کمیشن، وزارت خزانہ اور اسٹیٹ بینک نے پنجاب میں انتخابات کے لیے فنڈز کی فراہمی کے حوالے سے رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرادی۔ الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ کو آگاہ کردیا ہے کہ انتخابات کے لیے فنڈز نہیں مل سکے۔

الیکشن کمیشن نے رپورٹ میں کہا ہے کہ اسٹیٹ بینک کی طرف سے رقم منتقلی نہیں کی گئی۔وزارت خزانہ کے حکام نے بھی اپنی رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرا دی ہے، وزارت خزانہ کی فنڈز سے متعلق رپورٹ سیکرٹری خزانہ حامد یعقوب شیخ نے جمع کرائی۔وزارت خزانہ نے اٹارنی جنرل آفس کے ذریعے سپریم کورٹ میں رپورٹ جمع کرائی ہے۔وزارت خزانہ کی رپورٹ میں وفاقی کابینہ کے فیصلے اور پارلیمان کو معاملہ بھجوانے کی تفصیلات بھی شامل ہیں، عدالتی حکم پراسٹیٹ بینک کو فراہم کردہ معاونت کی تفصیلات بھی رپورٹ کا حصہ ہیں۔وزارت خزانہ نے رپورٹ میں فنڈز منتقلی پر قانونی نکات بھی شامل کیے ہیں۔ اسٹیٹ بینک کی رپورٹ میں رقم کی منتقلی نہ ہونے کی وجوہات شامل ہیں۔

مذکورہ رپورٹس 3 رکنی بینچ کے ممبر ججز کو چیمبرز میں بھجوائی جائیں گی۔واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے پنجاب میں انتخابات کے لیے آج فنڈز کے حوالے سے عملدرآمد رپورٹ جمع کروانے کا حکم دیا تھا۔سپریم کورٹ نے پنجاب میں الیکشن سے متعلق کیس میں اسٹیٹ بینک کو پیر تک 21 ارب روپے براہ راست الیکشن کمیشن کو جاری کرنے کا حکم دیا تھا تاہم گزشتہ روز قومی اسمبلی نے ایک بار پھر الیکشن کمیشن کو فنڈز کا اجرا مسترد کردیا تھا۔گزشتہ روز قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں قائم مقام گورنر اسٹیٹ بینک سیما کامل نے کمیٹی کو بتایا تھا کہ سپریم کورٹ نے 21 ارب روپے ایلوکیٹ کرنے کا حکم دیا ہے۔

ہم نے سپریم کورٹ کے حکم پر رقم مختص کی لیکن اجراء کااختیار اسٹیٹ بینک کے پاس نہیں، فنڈز مختص کرنے سے پیسے اکاؤنٹ میں ہی موجود رہیں گے۔پنجاب میں ہونے والے انتخابات کا مسئلہ پہاڑ بن کر سامنے آرہا ہے تمام اداروں کی جانب سے رپورٹس میں واضح طور پریہ پیغام سامنے آرہا ہے کہ الیکشن کے متعلق کوئی تیاری نہیں ہورہی ہے جبکہ پی ٹی آئی اس انتظار میں ہے کہ توہین عدالت لگ جائے گی۔ اب مسئلہ پارلیمان کی سپریم ہونے کا بھی ہے اورپارلیمنٹ نے دو ٹوک مؤقف اپنا یا ہے ۔ اس ہیجانی کیفیت سے ملک کو کیسے نکالاجائے گا ؟

اے پی سی پر اب جمعیت کا اعتراض سامنے آگیا ہے جس کا پہلے ہی تذکرہ کیا گیا کہ حکومت اوراپوزیشن دونوں اس وقت ایک میز پر بیٹھنے کے لیے تیار نہیں ہیں کیا انتشار کی کیفیت پیداہوگی بہت بڑا بھونچال آئے گا اگر معاملات مزید خرابی کی طرف گئے تو یقینا بے یقینی جیسی صورتحال بڑھ جائے گی اور ملکی بحرانات میں مزید اضافہ ہوگا۔