|

وقتِ اشاعت :   May 1 – 2023

ایران میں شورش زدہ صوبے سیستان بلوچستان میں ایرانی پولیس چیف کو بیوی سمیت قتل کر دیا گیا۔

ایرانی سرکاری میڈیا کے مطابق اتوار کو ایران کے شورش زدہ جنوب مشرقی صوبے سیستان بلوچستان میں حملہ آوروں نے مقامی وقت کے مطابق صبح 7 بج کر 10 منٹ پر میجر علیرضا شاہراکی کی گاڑی پر فائرنگ کی جس سے وہ موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے۔ اس کی بیوی، جو اس کے ساتھ کار میں تھی، بعد میں اس حملے میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے ہسپتال میں دم توڑ گئی۔ کسی گروپ نے حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔

 

سیستان بلوچستان کے پولیس سربراہ دوست علی جلیان نے کہا کہ حملہ آوروں کی شناخت اور گرفتاری کے لیے تحقیقات جاری ہیں۔

جلیلیان نے حملہ آوروں کو ایک اصطلاح استعمال کرتے ہوئے بیان کیا جسے ایرانی حکام عام طور پر اسلامی جمہوریہ کے مخالفین کا حوالہ دینے کے لیے استعمال کرتے ہیں، یہ تجویز کرتے ہیں حملے کے پیچھے سیاسی نوعیت کا مقصد ہوسکتا ہے۔

حالیہ مہینوں میں، سیستان-بلوچستان بھی حکومت مخالف مظاہروں کا ایک اہم مرکز رہا ہے جو گزشتہ ستمبر میں ایرانی کرد خاتون مہسا امینی کی پولیس حراست میں ہلاکت کے بعد شروع ہوا تھا۔

 

22 سالہ امینی 16 ستمبر کو تہران میں مورالٹی پولیس کے ہاتھوں خواتین کے لیے ملک کے سخت لباس کے قوانین کی مبینہ خلاف ورزی کے الزام میں گرفتار ہونے کے فوراً بعد چل بسیں۔ اس کی موت نے کئی مہینوں کے ملک گیر مظاہروں کو جنم دیا جو بالآخر حکام کے مہلک کریک ڈاؤن کی وجہ سے تھم گیا۔