اتحادی حکومت نے ممکنہ انتخابات سے پہلے عوام کو بڑا ریلیف دینے کا پلان بنا لیا جس میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 50 فیصد اضافے کی بھی تجویز ہے۔
ذرائع کے مطابق ریلیف پلان میں مزدوروں کی کم از کم اجرت 40 ہزار روپے مقر ر کرنے اور 30 فیصد پنشن میں اضافے کی تجویز آئی ہے۔ حتمی فیصلہ وزیراعظم اتحادی جماعتوں سے مشاورت کے بعد کریں گے۔
نئے بجٹ کی تیاری میں آئی ایم ایف کے خدشات کو بھی مد نظر رکھا جائے گا۔ وزیر خزانہ جون کے دوسرے ہفتے قومی اسمبلی میں بجٹ پیش کرنے کا منصوبہ رکھتے ہیں ، اتحادی جماعتوں کے ساتھ ترقیاتی فنڈز پر بھی اہم فیصلے کیے جائیں گے۔
بہرحال دیر آید درست آید کہ حکومت کو عوام کو ریلیف دینے کا خیال آ ہی گیا ۔ ملک میں آج کل مہنگائی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے لوگ اپنی محدود ضروریات بھی پوری کرنے سے قاصر ہیں کیونکہ مہنگائی روزافزوں ہے جبکہ سرکاری ملازمین کی آمدنی منجمد ہے۔
حالیہ رمضان المبارک اور عید جیسے مذہبی تہوار کو بھی عوام نے اس طرح نہیں منایا جس طرح ماضی میں لوگ اپنے اور اہل خانہ کی خواہشات پوری کرتے تھے۔
حکومت کو ریلیف کے دائرے کو مزید وسعت دینا چاہئے دیہاڑی دار اور پرائیویٹ سیکٹر میں کام کرنے والے شہریوں کو منصوبوں کے ذریعے ریلیف فراہم کرنے کیلئے اقدامات اٹھانے چاہئیں تاکہ ان کی مشکلات میں بھی کمی آسکے ۔امید ہے کہ مہنگائی کو کنٹرول کرنے کے حوالے سے بھی پالیسیاں بنائی جائینگی تاکہ عوام اپنی ضرورتوں کو پورا کرسکیں جو ان کا بنیادی حق ہے۔