|

وقتِ اشاعت :   May 16 – 2023

بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں 19سال بعد نیشنل گیمز شروع ہوگئے ہیں۔ بلوچستان وہ واحد خطہ ہے جہاں کھیلوں سے لگاؤ بہت زیادہ رکھاجاتا ہے اور انتہائی باصلاحیت کھلاڑی موجود ہیں ۔ بلوچستان میں نامور کھلاڑی بھی پیدا ہوئے جنہوں نے ملکی اور عالمی سطح پر مختلف کھیلوں کے ذریعے صوبے اور ملک کا نام روشن کیا۔ چند ایک کے علاوہ دیگر تمام کھیلوں میں نوجوان بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے ہیں ماضی اس بات کی گواہ ہے کہ بلوچستان میں محکمہ جاتی فٹبال ٹورنامنٹ منعقد ہوتے تھے تو مالی باغ میں عوام کا جم غفیر لگارہتا تھا ۔اسی طرح دیگر اضلاع میں بھی فٹبال کے دلدادہ بہت زیادہ ہیں۔

بہرحال اسپورٹس کے حوالے سے بلوچستان زرخیز خطہ ہے مگر بدقسمتی یہ رہی ہے کہ جہاں بلوچستان کو ہر جگہ نظرانداز کیاجاتا رہا ہے وہیں اسپورٹس میں بھی بلوچستان کو وہ خاص نمائندگی اورشناخت نہ مل سکی جو اس کا جائز مقام اور حق رہا ہے۔

کھیلوں کے میدان انتہائی محدود رہے ہیں ماضی میں چند ایک گراؤنڈز ہوتے تھے جہاں سہولیات تو بالکل ہی نہ ہونے کے برابر تھے مگر اس کے باوجود بھی بلوچستان کے نوجوان کھلاڑیوںاور ان کی سرپرستی کرنے والوں نے کبھی دلبرداشتہ ہوکر کھیلوں سے توجہ ہٹانے کی کوشش نہ کی بلکہ مسلسل کھیلوں کے میدان آباد کرنے کی جدوجہد جاری رکھی جس کی وجہ سے نامور کھلاڑی مختلف شعبوں میں پیدا ہوئے اور میدان میں اپنا لوہا بھی منوایا۔

بہرحال اب کسی حد تک اسپورٹس کمپلیکس بنتے جارہے ہیں جو کہ خوش آئند بات ہے اس سے کھیلوں کے فروغ سمیت کھلاڑیوں اور سرپرستوں کی حوصلہ افزائی ہوگی۔ حالیہ نیشنل گیمز کے ذریعے بلوچستان میں اسپورٹس سے تعلق رکھنے والوں کی بھرپور حوصلہ افزائی ہوگی اور اس کا فائدہ بلوچستان کے نوجوانوں کو ہوگا کہ انہیں اپنی صلاحیتوں کالوہامنوانے کا مواقع میسر آئے گا مگر یہاں یہ بات ضرور وزیراعلیٰ بلوچستان سمیت پوری حکومتی ٹیم کو اپنے نوٹس میں لانا ہوگا کہ کھیلوں کی ترقی کے لیے نوجوانوں کو اسپورٹس محکمہ جات کے ذریعے روزگار کی فراہمی یقینی بنائی جائے ۔

بغیر روزگار کے کھلاڑی مزید اپنے اسپورٹس کو جاری نہیں رکھ سکیں گے کیونکہ مالی مشکلات ان کے جنونی شوق کے آڑے آجاتی ہیں جس کی وجہ سے وہ دلبرداشتہ ہوکر کھیلوں سے کنارہ کش ہوجاتے ہیںاس جانب توجہ دینا انتہائی ضروری ہے۔ نیشنل گیمز کے انعقاد سے اب کوئٹہ میں ایک میلہ سا سج گیا ہے مختلف کھیلوں کے شاندار مقابلے ہونگے کھلاڑیوں کو داد دینے کے لیے شائقین بھی میدان میں موجود ہونگے ایک خوشی اور جشن کا ماحول ہے ۔قریباً دو دہائیوں بعد اسپورٹس کا بڑا میلہ کوئٹہ میں سجا ہے جو کسی عید کی خوشی سے کم نہیں ہے۔ دنیا بھر میں اسپورٹس پر خاص توجہ اس لیے دی جاتی ہے تاکہ نوجوان نسل کو منفی سرگرمیوں سے دور رکھاجائے اور ان پر بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کی جاتی ہے جس طرح فٹبال، کرکٹ، باکسنگ، ہاکی سمیت دیگر کھیل ہیں باقاعدہ کھلاڑیوں کو ایک اچھی خاصی رقم دے کر ان کے ساتھ معاہدے کئے جاتے ہیں غریب ممالک کے کھلاڑی بھی عالمی میدان میں دکھائی دیتے ہیں۔

ہمارے یہاں اس جانب توجہ دینا انتہائی ضروری ہے منفی سرگرمیوں کاخاتمہ صحتمندانہ سرگرمیوں سے ہی ممکن ہے جس میں ایک اسپورٹس کا شعبہ ہے۔ بدقسمتی سے ملک میں کرکٹ کے علاوہ دیگر کھیلوں کو مکمل طور پر نظراندازکرکے رکھ دیا گیا ہے جس کی وجہ سے قومی کھیل ہاکی بھی زوال پذیر ہوگیا ہے جبکہ فٹبال جو کھیلوں کا بادشاہ ہے اس پر تو کوئی خاص توجہ ہی نہیں دی جاتی جس کے باعث کتنے نامور کھلاڑی گمنامی کی زندگی میں چلے گئے ہیں ۔ البتہ اب یہ امید کرسکتے ہیں کہ موجودہ نیشنل گیمز کے ذریعے بلوچستان سمیت ملک بھر میں اسپورٹس کے دیگر شعبوں پر خصوصی توجہ دیتے ہوئے نوجوانوں کی حکومتی سطح پرسرپرستی کی جائے گی تاکہ انہیں اسپورٹس کے ذریعے بہترین روزگار مل سکے اوروہ اپنے کھیل کو جاری رکھتے ہوئے ملک کانام عالمی سطح پر روشن کرسکیں۔