|

وقتِ اشاعت :   May 17 – 2023

پاکستان تحریک انصاف کی سیاست بلآخر بند گلی میں داخل ہوگئی، گزشتہ کئی ماہ سے غلط پالیسیوں پر عمل کرکے مسلسل پُرتشدد، انتشار، انارکی جیسی سیاسی فضا کو پروان چڑھایا گیا اور اس میں براہ راست خود پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان اور پی ٹی آئی کی قیادت شامل رہی جن کے ویڈیوز ریکارڈپرموجود ہیں۔ خود عمران خان نے کہا تھا کہ اگر مجھے گرفتار کیاگیا یا ہماراراستہ روکاگیا تو سری لنکاجیسے حالات پیدا ہونگے، خانہ جنگی جیسا ماحول ہوگا اور یہی سب کچھ 9مئی کو ہوا۔

عمران خان اپنے ریکارڈ پر دیئے گئے بیانات سے یوٹرن لینے کے بہت بڑے ماہر ہیں اب حالیہ پُرتشدد واقعات کا ساراملبہ ملکی ایجنسی پر ڈالنے کا الزام لگار ہے ہیں جبکہ واضح شواہد ویڈیوز کی صورت میں موجود ہیںجو ان کے خلاف جاتے ہیں۔ عمران خان سیاسی درجہ حرارت کو گرم رکھنے اور دھمکیوںکے سوابات ہی نہیں کرتے ۔بہرحال اب قانون اپنا راستہ لے گا اور سزا بھی ہوگی جس کا کورکمانڈراجلاس میں بھی فیصلہ ہوا ہے جبکہ قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں بھی واضح پیغام دیا گیا ہے۔

دوسری جانب پی ٹی آئی اندرون خانہ ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہورہی ہے بعض ارکان مستعفی ہورہے ہیں ،عروج سے زوال کا سفر خود پی ٹی آئی کے قائد نے اپنایا۔ گزشتہ روزقومی سلامتی کمیٹی نے فوجی تنصیبات پر حملہ کرنے والوں کے خلاف آرمی ایکٹ اور آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت ٹرائل کے فیصلے کی تائید کردی۔وزیراعظم کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی اجلاس ہوا جس میں وفاقی وزراء، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی، تینوں سروسز چیفس، سلامتی سے متعلق اداروں کے سربراہان اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔سلامتی کمیٹی اجلاس کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ 9 مئی کے دن کوقو می سطح پر یوم سیاہ کے طورپر منایا جائے گا۔

اعلامیے کے مطابق فورم نے سیاسی اختلافات کو محاذ آرائی کے بجائے جمہوری اقدار کے مطابق مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔قومی سلامتی کمیٹی نے کہا کہ فوجی تنصیبات، مقامات پر حملہ کرنے والوں سے کوئی رعایت نہیں ہوگی، ملک میں تشدد اور شرپسندی کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی، تشدد اور شرپسندی کے خلاف زیروٹالرنس کی پالیسی اپنائی جائے گی۔قومی سلامتی کمیٹی نے ذاتی اورسیاسی فائدے کیلئے جلاؤ، گھیراؤ اور فوجی تنصیبات پر حملوں کی مذمت کی اور کہا کہ فوجی تنصیبات اور عوامی املاک کی حرمت کی خلاف ورزی برداشت نہیں کی جائیگی اور 9 مئی کے یوم سیاہ میں ملوث عناصر کو انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کیاجائیگا۔قومی سلامتی کمیٹی نے آرمی ایکٹ اور آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت ٹرائل، شرپسندوں، منصوبہ سازوں، اشتعال پر اکسانے والوں کو کٹہرے میں لانے اور \

سہولت کاروں کے خلاف مقدمات درج کرکے انصاف کے کٹہرے میں لانے کے فیصلے کی بھی تائید کی۔اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ اجلاس کے شرکاء نے شہدا اور اُن کے اہل خانہ کو زبردست خراج تحسین پیش کیا۔اعلامیے کے مطابق کمیٹی نے سوشل میڈیا قواعد وضوابط کے سختی سے نفاذ کو یقینی بنانے کی ہدایت کی اور کہا کہ بیرونی سرپرستی اور داخلی سہولت کاری سے کیے گئے پروپیگنڈے کا سد باب کیا جائے گا اور پروپیگنڈا کرنے والے عناصر کو قانون کے کٹہرے میں کھڑا کیا جائے گا۔فورم نے پیچیدہ جیو اسٹریٹجک ماحول میں قومی اتحاد اور یگانگت اوردشمن قوتوں کی عدم استحکام کی پالیسیوں کی وجہ سے بڑھتے پیچیدہ جیو اسٹریٹجک ماحول میں قومی اتحاد اور یگانگت پر زور دیا۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز آرمی چیف جنرل عاصم منیر کی زیر صدارت خصوصی کور کمانڈرز کانفرنس میں فوجی تنصیبات پر حملہ کرنے والے ملزمان کے خلاف آرمی ایکٹ اور آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت ٹرائل کا فیصلہ کیا گیا تھا۔ اس وقت جس طرح کی صورتحال بنتی جارہی ہے اس سے واضح ہے کہ جو بھی 9مئی کے واقعات میں ملوث تھے ان میں سے کسی کو بھی نہیںچھوڑاجائے گا سزا سب کو ملے گی اور قانون بھی یہی کہتا ہے کہ جو بھی خلاف ورزی کرے اسے کسی صورت رعایت نہیں ملے گی۔ بلاتفریق کارروائی سے قانون کی بالادستی یقینی ہوگی جوملوث نہیںان کے خلاف یقینا ایکشن نہیں لیاجائے گا۔ بہرحال اب پی ٹی آئی کے لیے مسائل بڑھتے چلے جائینگے اور عمران خان کا سیاسی غرور خاک میں ملنے کے قریب ہے جس کا راستہ انہوں نے خود چنا۔