|

وقتِ اشاعت :   May 19 – 2023

کوئٹہ: سینیٹر ثمینہ ممتاز زہری نے کہا ہے کہ9 مئی کے افسوسناک واقعات اور اس کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال نے واضح کر دیا ہے کہ یہ سارا کھیل پاکستان، پاک افواج اور اعلیٰ ملکی اداروں کے خلاف ایک سوچی سمجھی منصوبہ بندی کے تحت رچایا گیااور ملک کے خلاف ایک بڑی سازش تھی۔

یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ عمران خان اور ان کے حواریوں نے اس دن کے لئے بہت پہلے سے منصوبہ بندی شروع کر دی تھی۔ جس دن سے عمران خان اپنی ناقص کارکردگی کی بنیاد پر اقتدار سے الگ ہوئے اس دن سے اس جھوٹے شخص نے اعلیٰ اداروں اور شخصیات پر الزامات کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے اور اعلیٰ قومی اداروں خاص کر پاک افواج کے خلاف پی ٹی آئی ورکروں کی ذہن سازی کی جارہی تھی جس کا شاخسانہ ہم نے پچھلے چند دنوں تشدد اور جلاؤ گھیراؤ اور حساس تنصیبات پر حملوں کی صورت میں دیکھا۔ ایسے واقعات کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان نے اپنی سیاست چمکانے کے لئے پارٹی کارکنوں کو اپنی تقاریر کے ذریعے ورغلایا اور کچے ذہنوں میں اعلیٰ اداروں کے خلاف زہر بھراجو ایک خطرناک عمل ہے اور یہ منفی ہتھکنڈے کسی بھی طرح سیاست کا حصہ کہلانے کے قابل نہیں۔عمران خان اور ان کے حواریوں نے نوجوانوں اور محب وطن شہریوں کو ملک میں انتشار اور افراتفری پھیلانے کے لئے استعمال کیا۔ عمران خان کبھی بھی سیاست دان نہیں تھے

سینیٹر ثمینہ ممتاز زہری نے کہا کہ فتنہ خان نے اپنی سیاست اور کرپشن کو بچانے کے لئے یہ سب ڈرامہ رچایا جس میں ملک کو سنگین نقصان اٹھانا پڑا۔ پی ٹی آئی کے کارکنوں کو اب سمجھ جانا چاہئے کہ عمران خان صرف اور صرف ذاتی مفادات اور دشمنوں کے ایجنڈے پر کام کر رہا ہے۔ اس کا کوئی ایک ایسا کام بتایا جائے جس میں ملک کی بھلائی ہوئی ہو۔ جو پہلے اس شخص کے لئے فیورٹ تھا اب وہی اس جھوٹے اور مکار شخص کے لئے سب سے برا ہو گیا۔ اس شخص نے صرف اپنی ذات کو اہمیت دی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ 9 مئی کے واقعات اور دنگے فسادات میں پی ٹی آئی کارکنوں کی گرفتاری کے بعد اس شخص اور اس کے حواریوں نے ایک بار پھر پی ٹی آئی کے جذباتی کارکنوں کو اکیلا چھوڑ دیا اور ان سے لاتعلقی کا اظہار کر دیا۔ یہ ہے اس شخص کی سیاست کہ غریب اور عام ورکروں کو اداروں کے خلاف اکساؤ اور اپنے مفادات حاصل کرو۔

پاکستانی عوام اس جھوٹے شخص کو پہچان چکی ہے اور اب اس کی کسی بات پر کان نہیں دھریں گے۔سینیٹر ثمینہ زہری نے کہا کہ پی ٹی آئی کارکنوں کو بھی سوچنا چاہئے کہ جو شخص مشکل وقت میں ان کا ساتھ چھوڑ جائے وہ ان کا لیڈر کیسے ہو سکتا ہے۔ ایسا شخص لیڈر کہلانے کے بالکل قابل نہیں جو کارکنوں پر مشکل وقت میں اُنہیں اپنا کارکن ہی ماننے سے انکار کر دے۔پاکستانی قوم خاص کر تحریک انصاف کے ورکروں کو بھی اب سمجھ جانا چاہئے کہ اپنی ذاتی تسکین اور دشمنوں کے ایجنڈے کی خاطر ملک کو داؤ پر لگا دینا کہاں کا انصاف ہے۔ پارٹی کا نام تو تحریک انصاف رکھ لیا لیکن انصاف نام کی کوئی چیز نظر نہیں آتی۔شاید یہی وجہ ہے کہ ان پرتشدد اور فوج مخالف واقعات کے بعد سمجھدار لوگ عمران کے ملک دشمن بیانئے کو سمجھ گئے ہیں اور شرمندگی ظاہر کرتے ہوئے پارٹی سے کنارہ کشی اختیار کر رہے ہیں جو کہ عمران خان کے بیانیے کی نفی ہے۔ سینیٹر ثمینہ ممتاز زہری پوری پاکستانی قوم سے اپیل کی کہ ایسے عناصر کا مکمل سوشل بائیکاٹ اور نشاندہی کی جائے جو ان ملک دشمن سرگرمیوں میں ملوث ہیں تاکہ انہیں قرار واقعی سزا مل سکے۔ انہوں نے کہا کہ حساس تنصیبات اور قومی ورثے کو نقصان پہنچانے کے لئے منصوبہ بندی کرنے والے، اس سارے فسادات پر پی ٹی آئی کارکنوں کو اکسانے اور جلاؤ گھیراؤ کرنے والے کسی رعایت کے مستحق نہیں۔ ان لوگوں نے پوری دنیا میں پاکستان کا مزاق بنوایا ہے۔ ایسے لوگوں کو فوجی عدالتوں کے ذریعے سخت سے سخت سزائیں دی جائیں اور ایسی گھناؤنی سازش کرنے والوں اور اس کا حصہ بننے والوں کو عبرت کا نشان بنا دیا جائے تاکہ آئندہ کوئی ایسی حرکت کرنے کا سوچ بھی نہ سکے۔