|

وقتِ اشاعت :   May 20 – 2023

خضدار: بلوچستان نیشنل پارٹی عوامی کے مرکزی صدر سابق وفاقی وزیر میر اسراراللہ خان زہری نے اپنے ایک مزمتی بیان میں کہا ہے کہ ژوب میں جماعت اسلامی کے امیر سینیٹر سراج الحق پر خودکش حملے کوایک سوچی سمجھی تخریب کاری قرار دیکر انکی شدید الفاط میں مذمت کی گئی ہے۔

میر اسراراللہ خان زہری نے کہا ہے کہ صوبہ کے حالات ایک مرتبہ پھر خرابی کی جانب جارہی ہے ژوب میں انتظامیہ اور پولیس کی کارکردگی پرمختلف سوالات اٹھ رہے ہیں حکومت صوبہ میں سیکیورٹی پراربوں روپئے خرچ کیاجارہاہے لیکن اس کے باوجود سیاسی اکابریں اور عوام ہرجگہ عدم تحفظ کا شکار ہیں اور عوام کی جان ومال محفوظ نہیں ہے ان خیالات اظہار بی این پی عوامی کے سربراہ میر اسراللہ خان زہری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا میر اسراراللہ خان زہری نے کہا کہ حکومتیں سیاسی رہنماں کی حفاظتی سیکیورٹی کو سخت کرکے انہیں تحفظ دیں صوبے میں سیکیورٹی کے معاملات میں سستی اور غفلت برتی جارہی ہے پارٹی قائدین عدم تحفظ کا شکار ہورہاہے۔

صوبہ میں خودکش حملے ٹارگٹ کلنگ زور پکڑتی جارہی ہے حکومت اور مقامی انتظامیہ ژوب میں سینٹیر سراج الحق کے اوپر خودکش حملے کی تحقیقات کرکے ان میں ملوث عناصریں کوکیفرکردار تک پہنچایا جائے صوبے میں ہرجگہ بدامنی غیر یقینی صورتحال پیداہوگئی ہے اس پر قابو پانا سیاسی لیڈرکو تحفظ دینا حکومت کی ذمہ داری بنتی ہے میر اسراراللہ خان زہری نے کہا وفاقی وصوبائی حکومتوں پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ سیاسی اکابرین کے تحفظ کیلئے سیکیورٹی معاملات کو بہتر بنائے اور ژوب واقعہ کی شفاف تحقیقات کرکے ان میں ملوث عناصریں کو قرار واقعی سزادیں اور حکومتیں آئندہ حکومتیں ایسی واقعات کی پیشگی روک تھام کیلئے سیاسی رہنماں کی سیکیورٹی کو سخت کرکے اپنی ذمہ داریاں پوری کئے جائیں۔