|

وقتِ اشاعت :   June 1 – 2023

وفاقی حکومت کا سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجربل پرنظرثانی کا فیصلہ کرلیا۔اٹارنی جنرل نے دوران سماعت سپریم کورٹ کو آگاہ کردیا۔

اٹارنی جنرل نے کہا کہ سپریم کورٹ کی مشاورت سے اب قانون میں ترمیم ہوگی۔چیف جسٹس عمرعطا بندیال نے خیر مقدم کرتے ہوئے کہا نظرثانی سے قوانین میں ہم آہنگی آئے گی۔اٹارنی جنرل نےکہا پریکٹس اینڈ پروسیجر بل اورنظرثانی قانون دونوں میں کچھ شقیں ایک جیسی ہیں، دونوں قوانین کے باہمی تضاد سے بچانے کیلئے دوبارہ جائزہ لیا جائے گا۔

 

آپ سپریم کورٹ کے معاملے سے ڈیل کررہے ہیں،چیف جسٹس کا اٹارنی جنرل سے مکالمہ کہا،ان معاملات پر مشاورت ہوگی تو تنازع ہی نہیں ہوگا،آپ چاہتے ہیں توفل کورٹ والے نکتے پر دلائل سن لیتے ہیں،اگر قانون پرنظرثانی کررہے ہیں تو یہ ایک اکڈیمک مشق ہوگی،ہم اس تنازعے کا پہلا سکوپ طے کررلیتے ہیں، سکوپ طے کرنے سے سماعت کا طریقہ کاربھی فوکس ہوجائے گی۔

 
 

سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجرایکٹ کیخلاف درخواستوں پرسماعت ملتوی ہوگئی۔ چیف جسٹس کی سربراہی میں 8رکنی لارجربنچ نے کیس کی سماعت کی۔حکومت کی جانب سے پیش کیا گیا سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل پارلیمنٹ سے منظوری کے بعد صدر مملکت کے دستخط کے بعد قانون بن گیا۔

عدالت نے نئے قانون پر عمل درآمد روکنے کا عبوری حکم دیا تھا۔عدالت نے گزشتہ سماعت پر پارلیمانی کارروائی کا ریکارڈ طلب کیا تھا۔

دوسری جانب تحریک انصاف نے نیا قانون کالعدم قرار دینے کی استدعا کر رکھی ہے۔