پنجاب اور خیبرپختونخوا کے مختلف شہروں میں آندھی ، طوفان اور بارشوں کے باعث جاں بحق افراد کی تعداد 29 ہوگئی، جبکہ 200 سے زائد افراد زخمی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق جون میں ہونے والی بے وقت کی طوفانی بارشوں ، ژالہ باری اور رونگٹے کھڑے کردینے والے جھکڑوں نے خیبرپختونخوا میں تباہی مچادی،کئی گھروں کی چھتیں اور دیواریں گر پڑیں۔ حادثات میں جاں بحق افراد کی تعداد25 ہوگئی، جبکہ 200 سے زائد افرادزخمی ہیں۔
ریسکیو حکام کے مطابق سب سے زیادہ تباہی بنوں میں ہوئی، جہاں دیوقامت درخت اور دیواریں گرنے 12 افراد جاں بحق اور بچوں سمیت متعدد افراد زخمی ہوگئے۔لکی مروت میں بھی ہولناک مناظردیکھے گئے، اوروہاں بھی مختلف حادثات میں پانچ افراد جان سے گئے، کرک میں بھی چار زندگیوں کا چراغ گل ہوگیا،ایبٹ آباد اور سوات میں بھی ریلے بہنے لگے۔
دوسری جانب پنجاب میں آندھی اور تیز بارش سے حافظ آباد میں دیوارگرنے ایک شخص جاں بحق جبکہ نورپورتھل میں دیوار گرنے سے تین بچیاں جاں بحق ہو گئیں۔ پی ڈی ایم اے نے تمام اضلاع سے آندھی اوربارش سے نقصانات کی رپورٹ طلب کرلی۔ ترجمان پی ڈی ایم اے کے مطابق ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے مشینری اور عملے کو ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے۔
مختلف شہروں میں آندھی اور طوفان سے درخت، کھمبے گرنے سے کئی سڑکیں بند، مواصلاتی اور بجلی کانظام درہم برہم ہوکر رہ گیا، کئی علاقے تاریکی میں ڈوب گئے،اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی۔
دوسری جانب ڈائریکٹرجنرل ریسکیو نے بتایا کہ خیبرپختونخوا کے مختلف شہروں کرک، بنوں اورلکی مروت میں امدادی کاروائیاں جاری ہیں۔ایبٹ آباد اور سوات میں بھی ریلے بہنے لگے۔ اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی۔
طوفانی بارش کی تباہ کاریوں سے نمٹنے کیلیے پاک فوج سول انتظامیہ اور عوام کی مدد کو پہنچ گئی، متاثرہ علاقوں میں پاک فوج کی ٹیمیں امدادی کارروائیوں میں مصروف ہیں۔ کئی زخمیوں کو ضلعی اسپتالوں میں منتقل کردیا گیا۔