کوئٹہ: وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو کی خصوصی ہدایت پر منعقدہ اجلاس میں کیسکو پی ایچ ای اور واسا سے متعلق عوامی مسائل اور انکے حل کے جائزہ اجلاس میں اپوزیشن لیڈر ملک سکندر خان ایڈووکیٹ، اراکین اسمبلی ملک نصیر احمد شاہوانی، اختر حسین لانگو، میر اکبر مینگل، احمد نواز بلوچ، زابد ریکی، میر یونس عزیز زہری، وزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری عمران گچکی، سی ای او کیسکو عبدالکریم جمالی، ایم ڈی واسا حامد لطیف رانا اور دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی ۔
اجلاس میں اراکین اسمبلی کے حلقوں میں غیر فعال ٹیوب ویلوں کی فعالی کے لیے ٹرانسفارمرز کی تنصیب اور مرمت، اوور لوڈ ٹرانسفارمرز کی بائفرکیشن اور متعلقہ اسکیمات کے لئے فنڈز کے اجراء کے باوجود بھی اسکیمات کی بروقت تکمیل میں درپیش مسائل کا جائزہ لیا گیا۔
قائد حزب اختلاف اور اراکین صوبائی اسمبلی نے اس موقع پر اپنے اپنے حلقوں میں ترقیاتی منصوبوں کی بروقت عدم تکمیل کے باعث پیش آنے والے مسائل اور سست پیش رفت پر اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ٹیوب ویلوں اور واٹر سپلائی سکیموں کے لئے توانائی کی عدم فراہمی کی وجہ سے انکے حلقوں میں قلت آب کے مسائل جنم لے رہے ہیں جس کے لئے سنجیدہ اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔
اجلاس میں اراکین اسمبلی نے اپنے حلقوں میں متعلقہ اسکیمات کی فہرست دیتے ہوئے ان اسکیمات پر پیش رفت تیز کرنے درخواست کی اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ اراکین اسمبلی اپنے متعلقہ حلقوں کے حوالے سے درپیش مسائل کو سی ای او کیسکو کے ساتھ بیٹھ کر حل کرینگے جبکہ صوبائی حکومت وفاقی حکومت کو اس حوالے سے رائج متعلقہ پالیسی پر نظر ثانی کا کہے گی تاکہ محکمہ توانائی خود فنڈز کا اجراء کرتے ہوئے اسکیموں پر بلا تعطل عملدرآمد کے لیے ضروری خریداری کا عمل کر سکے اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا۔
کوئٹہ میں واٹر سپلائی اسکیمات واسا کے زیر انتظام رہینگے اور سیکریٹری پی ایچ ای اس حوالے سے متعلقہ مسائل کو بروقت حل کرینگے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے پرنسپل سیکرٹری نے کہا کہ وزیر اعلیٰ کا وڑن ہے کہ صوبے بھر کے عوام کو زیادہ سے زیادہ سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے فراہمی آب کو بلا تعطل جاری رکھنے کے لئے وزیراعلیٰ نے ترقیاتی اسکیمات کی تکمیل میں حائل تمام رکاوٹوں کو دور کرنے کی ہدایت کی ہے تاکہ عوام تک وزیر اعلیٰ کے عملی اقدامات کے ثمرات بروقت پہنچ سکے۔