|

وقتِ اشاعت :   June 14 – 2023

بائپر جوائے کے سندھ کی ساحلی پٹی پر اثرات نمودار ہوچکے ہیں، کئی شہروں میں وقفے وقفے سے کبھی ہلکی اور کبھی تیز بارش جاری ہے، کل سے بادل جم کر برسنے کی پیش گوئی کی گئی ہے، طوفان کی شدت برقرار ہے، سمندری طوفان کراچی سے 350، کیٹی بندر سے 300 اور ٹھٹھہ سے 360 کلو میٹر دور ہے، سمندر میں لہریں 30 سے 40 فٹ بلند ہیں جبکہ 170 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چل رہی ہیں۔

محکمہ موسمیات کے مطابق بائپرجوائے اس وقت کیٹیگری 3 کا طوفان ہے، کل سے کمزور ہوکر کیٹیگری 2 میں تبدیل ہوجائے گا۔

محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ بحیرہ عرب میں طوفان 6 گھنٹوں میں شمال ار شمال مغرب میں حرکت کرتا رہا، بیپر جوائے کراچی سے تقریباً 340 کلو میٹر، ٹھٹھہ سے 355 کلو میٹر اور کیٹی بندر سے 275 کلو میٹر کے فاصلے پر موجود ہے۔

میٹ آفس نے بتایا کہ طوفان کے مرکز اور اطراف میں ہوائیں 160 سے 180 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چل رہی ہیں، طوفان کل کیٹی بندر اور بھارت میں گجرات کی ساحلی پٹی سے ٹکرانے کا امکان ہے۔

رپورٹ کے مطابق 17 جون تک ٹھٹھہ، سجاول، بدین، تھرپارکر، میرپورخاص عمر کوٹ میں شدید آندھی کا خدشہ ہے، ان اضلاع میں تیزہواؤں کے جھکڑ 120 کلو میٹر فی گھنٹہ تک ہوسکتے ہیں۔

محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ کیٹی بدر اور ملحقہ علاقوں میں 12 فٹ کی لہریں سیلابی صورتحال پیدا کرسکتی ہیں۔

محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ کراچی سمیت سندھ کے ديگر شہروں میں آج سے جمعرات اور جمعہ تک تیز بارشوں کا امکان ہے، سمندر سے واپس لوٹنے والے ماہی گيروں کے مطابق سمندر میں شدید طغيانی اور جھکڑ چل رہے ہیں، شہر میں سمندری ہوائیں بند ہیں۔

کراچی کے مختلف علاقوں میں ہلکی بارش شروع ہوگئی، ملیر، گلشن حدید، نارتھ کراچی، لانڈھی اور اورنگی ٹاؤن میں بوندا باندی ہورہی ہے۔

کراچی کے ساحلی علاقے ریڑھی گوٹھ میں پانی کا بہاؤ معمول سے تیز ہوگیا، ریڑھی گوٹھ اور اطراف میں وقفے وقفے سے تیز ہواوؤں کے ساتھ بارش کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ بیپر جوائے اس صدی کا بدترین سمندری طوفان ہے۔

دیہات میں پانی داخل

ٹھٹھہ میں تیز ہوائیں اور سمندر میں طغیانی کے باعث کئی دیہات میں پانی داخل ہوگیا۔

رپورٹ کے مطابق کیٹی بندر، حجامارو کریک اور گرد و نواح کے 10 دیہات میں پانی داخل ہوا ہے۔

انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ابو جت، اسحاق دبلو، عبداللہ دبلو، حسین جت اور دیگر دیہات ڈوب گئے، علاقہ مکینوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کردیا گیا۔

گولارچی میں پانی گھروں میں داخل

گولارچی کے ساحل سمندر پر طوفان بائپر جوائے کے اثرات سامنے آنے لگے، تیز لہروں کے باعث سمندر کا پانی شہر کے سب سے بڑے ساحلی مرکز زیرو پوائنٹ پر گھروں میں داخل ہوگیا۔

این ڈی ایم اے

سمندری طوفان سے متعلق این ڈی ایم اے اسلام آباد میں مانیٹرنگ سیل قائم کردیا گیا، بڑی اسکرینز پر ناسا سیٹلائٹ سے بائپر جوائے کی حرکت کا جائزہ بھی لیا جارہا ہے۔

این ڈی ایم اے کے مطابق بائپر جوائے آج دوپہر تک سمت تبدیل کرے گا، بائپر جوائے کی سمندر میں 100 کلو میٹر فی گھنٹہ سے بھی زائد کی رفتار موجود ہے، طوفان کی سینٹرل پوائنٹ پر لہریں 30 سے 40 فٹ بلند ہونے لگی۔

ٹھٹھہ بند ٹوٹ گیا

دوسری جانب ٹھٹھہ کیٹی بندر کے قریب سمندر میں طغیانی ہے، حفاظتی پُشتوں پر شدید دباؤ ہے اور سمندری لہروں سے حفاظتی بند کا آدھا حصہ ٹوٹ گیا، جس کے بعد پانی رہائشی علاقوں میں داخل ہونے کا خدشہ ہے۔ ضلعی انتظامیہ نے کیٹی بندر مکمل خالی کرالیا۔

سمندری طوفان کے ممکنہ خطرات کے پیش نظر سندھ کی ساحلی پٹی کے اہم مرکز زیرو پوائنٹ پر ہو کا عالم ہے، بازار سنسان اور گلیاں ویران ہیں، خالی مکان مکینوں کے منتظر ہیں، سجاول کی ساحلی پٹی سے لوگوں کی نقل مکانی جاری ہے۔

ٹھٹھہ، سجاول اور دیگر ساحلی شہروں میں تیز اور گرد آلود ہوائیں اور ہلکی بارش کا آغاز ہوگیا، جاتی میں بھی موسلا دھار بارش ہوئی۔

میرپور خاص میں بارش

میرپور خاص ضلع کے مختلف علاقے آندھی کے لپیٹ میں ہیں جبکہ شہر میں گرد آلود ہواؤں کے ساتھ ساتھ مختلف علاقوں میں بارش کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

شرجیل میمن کا ٹویٹ

سندھ کے وزیراطلاعات شرجیل میمن نے اپنے ٹویٹ میں کہا اب تک 64 ہزار 107 افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا، حکومت طوفان کے پیش نظر مزید افراد کو محفوظ مقام پر منتقل کررہی ہے، پی پی کے منتخب نمائندے، صوبائی انتظامیہ موقع پر موجود ہے۔

حیدرآباد، ٹھٹھہ، کوٹری، جامشورو اور مٹیاری میں موسلادھار بارش ہورہی ہے، ٹنڈو محمد خان، ٹنڈوالہیار میں بھی موسلا دھار بارش کا سلسلہ جاری ہے۔

محکمہ موسمیات

محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ بلند لہریں، تیزہوائیں اور زائد درجہ حرارت طوفان طاقت ور بنانے میں مثبت کردار ادا کر رہے ہیں، طوفان کے باعث کیٹی بندر کی نشیبی بستیوں کے ڈوبنے کا خطرہ ہے۔

چیئرمین این ڈی ایم اے

چیئرمین این ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ سمندری طوفان کل صبح یا دوپہر میں کسی وقت پاکستانی ساحلوں سے ٹکرا سکتا ہے، ہواؤں کی رفتار 170 کلو میٹر فی گھنٹہ تک جاسکتی ہے، کراچی میں اربن فلڈنگ کا خطرہ اب بھی موجود ہے۔

انہوں نے بتایا کہ یو این ایجنسی سمیت این جی اوز بھی ساتھ ہیں، طوفان بھارتی گجرات اور کیٹی بندر کے درمیان کل دن میں ٹکرا سکتا ہے، مشرق اور جنوب مشرق کی طرف سیلاب کا رخ ہے۔

چیئرمین نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے کہا کہ چھوٹے جہازوں کا کراچی میں آپریشن بند کردیا گیا، وزیراعظم کے حکم پر کیمپوں میں خوراک، پانی اور ادویات فراہم کررہے ہیں۔

##محکمہ صحت کی احتیاطی تدابیر

کراچی سمیت سندھ کے مختلف شہروں میں ممکنہ سمندری طوفان بائپرجوائے سے بچاؤ کیلئے محکمہ صحت سندھ نے حفاظتی تدابیر اختیار کرلیں۔

محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ 20 اضلاع میں فوکل پرسنز تعینات کردیئے گئے ہیں، ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے ریسکیو 1122 کو الرٹ کردیا گیا، سمندری طوفان کے سبب ساحلی علاقوں اور کراچی میں طوفانی بارش خطرناک ثابت ہوسکتی ہے۔

محکمہ صحت سندھ نے شہریوں کو خبردار کیا ہے کہ طوفانی بارش کے نتیجے میں نالوں کا گندا پانی سڑکوں پر آسکتا ہے، ٹریفک جام کا سبب بن سکتا ہے، بارش کی وجہ سے کرنٹ لگنے کے واقعات رونما ہونے کا خدشہ ہے۔

محکمہ صحت نے ڈی ایچ اے کے رہائشیوں کو خصوصی حفاظتی انتظامات اختیار کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ڈی ایچ اے ایڈمنسٹریشن پہلے ہی کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے تیار رہنے کا الرٹ جاری کرچکی ہے، کسی بھی ہنگامی صورتحال کے نتیجے میں ایمرجنسی سروس 1092 پر رابطہ کریں۔

شہریوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ طوفان اور طوفانی بارش کے نتیجے میں ان بنیادی باتوں کا خیال رکھیں۔

بارش کے نتیجے میں حد نگاہ متاثر ہوتی ہے اور سڑکوں پر پھسلن ہوتی ہے، آہستہ گاڑی چلائیں، خاص کر ڈمپر ڈرائیور گاڑی چلانے میں احتیاط برتیں۔

گاڑی چلاتے ہوئے فاصلہ برقرار رکھیں، گاڑی خراب ہونے یا ایمرجنسی کی صورت میں 1915 پر رابطہ کریں۔

سیلابی صورتحال میں گاڑی چلانے سے گریز کریں۔

بارش کے نتیجے میں کرنٹ لگنے کے واقعات رونما ہوسکتے ہیں اور معذوری کا سبب بن سکتے ہیں۔

طوفان اور طوفانی بارش کے دوران کوئی محفوظ مقام تلاش کریں۔

بارش کے دوران کھمبوں کو چھونے سے گریز کریں۔