|

وقتِ اشاعت :   June 15 – 2023

وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈارنے کہا ہے کہ پاکستان کےساتھ بین الاقوامی سطح پرجیو پالیٹکس ہورہی ہے، اورکوششیں کی جارہی ہیں کہ پاکستان ڈیفالت کرے،لگتا ہے پاکستان کو سری لنکابناکربات چیت کی جائےگی،آئی ایم ایف کی ہربات نہیں مان سکتے،پاکستان خودمختارملک ہے،ہم نےملکی مفادات کودیکھناہے۔

سلیم مانڈوی والا کی زیرصدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی خزانہ کا اجلاس ہوا ، جس میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے شرکت کی اور شرکا کوبجٹ 2023-24 اور آئی ایم ایف پروگرام کےحوالے سے بریفنگ دی۔

 

اسحاق ڈار نے آئی ایم ایف پروگرام کے حوالے سےبتایا کہ آئی ایم ایف کی ٹیم 3 ماہ تک نہیں آئی ،پروگرام میں تاخیر کی وجہ پیشہ وارانہ نہیں،نواں اقتصادی جائزہ نومبر 2022 کے پہلے ہفتے میں ہونا تھا۔

 

انہوں نے کہا کہ لگتاہےپاکستان کوسری لنکابناکربات چیت کی جائےگی،آئی ایم ایف کی ہربات نہیں مان سکتے،پاکستان کےساتھ بین الاقوامی سطح پرجیوپالیٹکس ہورہی ہے، اور کوششیں کی جارہی ہیں کہ پاکستان ڈیفالت کرے۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ 9 فروری کو مذاکرات کے بعد ہر چیز طے ہو گئی تھی،ہم نے ایک دوسرے کو مذاکرات کی کامیابی پر مبارکباد بھی دی تھی،اُس رات آئی ایم ایف مشن کے جہاز پر بیٹھنے تک انہوں نے بیان جاری نہیں کیا، اگلے دن صبح بیان جاری کیا گیا اور میں نے پریس کانفرنس کی۔

انہوں نے بتایا کہ فروری سے آج تک آئی ایم ایف جائزہ میں تاخیر کی کوئی جائز وجہ نہیں ہے، آئی ایم ایف کو ڈیڑھ دو ماہ پہلے ہی کہہ دیا تھا کہ بجٹ شیئر نہیں کروں گا،گزشتہ اتوار کے روز آئی ایم ایف کے ساتھ بجٹ کی چیزیں شیئر کیں،ٹیکس چھوٹ سےمتفق ہونےکیلئےآئی ایم ایف کوبریفنگ دی بجٹ کے حوالے سے اب آئی ایم ایف کی آبزرویشنز سامنے آرہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کو چھوٹی سی ٹیکس استثنٰی بھی چُب رہی ہے،پاکستان نے بانڈسمیت کسی عالمی ادائیگی میں تاخیرنہیں کی،آئی ایم ایف چاہتاہےہم ٹیکس استثنیٰ نہ دیں،ٹیکس چھوٹ نہیں دیں گےتوشرح نموکیسےبڑھےگی،ریونیونہیں آئےگاتوملک کیسےچلےگا۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ آئی ٹی کی برآمدات اگلے5سال میں15ارب ڈالرتک لےجانےکاہدف ہے،ٹیکس ہدف7200ارب سےبڑھاکر9200ارب روپےرکھاہے،ہمیں پتاہےکہاں سےٹیکس اکٹھاکرناہے،بطورخودمختارملک ہمیں اتناحق توہوناچاہیے۔