|

وقتِ اشاعت :   June 22 – 2023

نوشکی: بلوچستان نیشنل پارٹی کے سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے رکن میر خورشید جمالدینی نے وڈھ میں ایک مرتبہ مخدوش صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ وڈھ میں مخدوش صورتحال کی تمام تر ذمہ داری ڈیتھ اسکواڑ اور انکی درپردہ حامیوں پر عائد ہوتی ہے،بلوچستان میں ایک مرتبہ پھر ڈیتھ اسکواڑ کو کھلی چھوٹ دے کر حالات خراب کرنے کی سازش کی جارہی ہے۔

خصوصا وڑھ میں ڈیتھ اسکواڑ اور انکے حامیوں کو لوگوں کے جان و مال کو لوٹنے،اغوا برائے تاوان،ٹارگٹ کلنگ کی مکمل چھوٹ دی گئی ہے تاکہ قائد بلوچستان سردار اختر مینگل کو بلوچ کاز کے لئے اٹھانے والے آواز کی سزا دی جائے اور انہیں بلوچ عوام کے حقوق، انکی سیاسی جدوجہد سے دستبردار کرکے انہیں اور انکے خاندان کو خونی جنگوں میں دھکیلا جائے ،وڑھ میں مخدوش صورتحال پیدا کرنا، ڈیتھ اسکواڑ کو ہر قسم کی آزادی دینا اسی کا پیش خیمہ ہے۔

،ادارے اور اسٹیبلشمنٹ اپنی پرانی روش پر قائم و دائم ہے اور انہیں تقویت دے رہے ہیں، سانحہ توتک میں اجتماعی قبروں اور بلوچ فرزندوں کے قاتلوں کو مکمل سرپرستی حاصل ہے ،وڑھ میں آئے روز قبائلی افراد ،تاجروں، ٹرانسپورٹرز کو ڈیتھ اسکواڑ اغوا برائے تاوان ،قتل اور فائرنگ کے ذریعے قائد بلوچستان سردار اختر مینگل کا گھیرا تنگ کرنا چاہتی ہے۔

ہم واضح کرنا چاہتے ہیں کہ وڑھ میں کوئی قبائلی تنازعہ نہیں بلکہ یہ ظالم و مظلوم،حق اور باطل کی جنگ ہے جس کی تمام تر ذمہ داری اسٹبلشمنٹ پر عائد ہوتی ہے اسٹیبلشمنٹ کے حمایت یافتہ گروہوں نے نہ صرف وڑھ بلکہ بلوچستان بھر میں لوگوں کا جینا دوبھر کردیا ہے ،اسلحہ کے زور پر لوگوں کو یرغمال بنانا،اغوا ،ڈکیتی سمیت تمام سماج دشمن سرگرمیوں میں یہی عناصر ملوث ہیں جنکے خلاف انتظامیہ اور حکومت کوئی کاروائی کرنے سے ہچکچاتی ہے اور ڈیتھ اسکواڑ کی مکمل سرپرستی کرتی ہے بلوچستان کے عوام کو مسلح گروپوں کے رحم و کرم پر چھوڑا گیا ہے اور انہی مسلح گروہوں کے ظلم و زیادتیوں کے خلاف آج وڑھ کے پرامن عوام بھی مجبورا بندوق اٹھا کر مورچہ بند ہوگئے ہیں۔

وڈھ کے عوام تنگ آمد بجنگ آمد پر مجبور ہیں حکومت ،اسٹبلشمنٹ اور انتظامیہ ایسے عناصر کے خلاف کوئی بھی کاروائی کرنے سے مسلسل گریزاں ہے جس سے عوام خود قانون کو ہاتھ لینے پر مجبور ہوچکے ہیں، وڑھ میں جان بوجھ کر مخدوش صورتحال پیدا کرکے قائد بلوچستان سردار اختر مینگل کے خلاف محاذ بنایا جارہا ہے۔

انہیں مسائل میں الجھا کر بلوچ کاز سے دستبردار کرایا جائے ہم واضح کرنا چاہتے ہیں سردار اختر مینگل ایک قبیلہ،ایک پارٹی کے نہیں بلکہ وہ تمام بلوچ قوم کے لیڈر اور قومی رہنماء ہیں وہ قومی راہشون سردار عطاء اللہ خان مینگل کے فرزند و سیاسی جانشین ہے انکے خلاف کسی بھی کاروائی کی بلوچ قوم ہرگز اجازت نہیں دے گی اور انکے ایک آواز پر پورا بلوچ قوم اٹھ کھڑا ہوگا اس لئے ادارے اور اسٹبلشمنٹ ماضی سے سبق حاصل کرتے ہوئے مسلح گروہوں اور ڈیتھ اسکواڑز کو نکیل ڈالے بصورت دیگر ہم ہر راست قدم اٹھانے پر مجبور ہونگے اور قومی رہنماء سردار اختر مینگل کے ہر آواز پر لبیک کرتے ہوئے کسی بھی جانی و مالی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔