خضدار: وڈھ کے کشیدہ صورتحال کو حل کرنے کے لیے وزیراعلی بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو کی جانب سے تشکیل کردہ کمیٹی کے چیئرمین صوبائی وزیر داخلہ بلوچستان ضیاء لانگو،رکن صوبائی اسمبلی میر یونس عزیز زہری، رکن صوبائی اسمبلی میر زابد علی ریکی نے وڈھ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے ۔
وڈھ کی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے وزیراعلیٰ بلوچستان نے فوری طور پر جو پارلیمانی کمیٹی تشکیل دی تھی مقامی سرداران علمائے کرام کے ہمرائی سابق وزیر اعلی بلوچستان سردار اختر جان مینگل ممتاز قبائلی رہنماء میر شفیق الرحمان مینگل سے علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں کی اور وڈھ کی کشیدہ صورتحال پر دونوں کی موقف وضاحت کے ساتھ سنی اس موقع پر دونوں رہنماؤں نے اپنی تحفظات سے صوبائی پارلیمانی کمیٹی کو آگاہ کیا یقینی طور پر وڈھ کی صورتحال کو ایک تشویشناک صورتحال قرار دی جاسکتی ہے۔
لیکن جب بھی خلوص نیت اور خیر خواہی کی جزبہ سے کسی بھی مسئلے میں ہاتھ ڈالا جاتا ہے تو اس کے حل ہونے کے مواقع روشن ہوجاتے ہیں ہمیں توقع ہے کہ ہم نے آج صبح سے جو کاوشیں کی تھی اس کے مثبت نتائج برآمد ہونگے فریقین نے انتہائی سمجھداری کا مظاہرہ کیا ہے اور ہمیں اپنے بھر پور تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے ابتدائی مرحلے کے بعد اس مسئلے پر مزید پیش رفت اور بات چیت ہوگی اور بعض خدشات کو حل کرنے کے لیے فریقین نے مستحکم گارنٹی طلب کی ہے اس بارے میں اعلی سطح اجلاس میں پارلیمانی گروپ مزید مشاورت کرکے فریقین سے جلد پھر ملاقات کرکے مسئلے کا حل نکالی گی۔
پریس کانفرنس میں ڈی آئی جی قلات رینج پولیس پرویز خان عمرانی ڈپٹی کمشنر خضدار کیپٹن ریٹائرڈ جمیل احمد بلوچ ایس ایس پی خضدار کیپٹن ریٹائرڈ فہد خان کھوسہ اسسٹنٹ کمشنر وڈھ افتخار اظہر ودیگر موجود تھے صوبائی وزیرداخلہ بلوچستان نے مزید کہا کہ فریقین نے ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ مزید پیش قدمی نہیں کریں گے اور جنگ بندی کی مکمل پابندی کریں گے اس حوالے سے فریقین کو اپنے مورچے خالی کرانے کا کہا گیا ہے سوائے ایک دو جگہوں کے فریقین نے حامی بھر لی ہے تاہم فرنٹ کے مورچوں پر حکومتی فورسز کی تعیناتی کے بارے میں صوبائی کمیٹی مشاورت کریگی ایک سوال کے جواب میں وزیر داخلہ نے کہا کہ ہم لوگوں کی جان ومال کی تحفظ حکومت کی ذمہ داری ہوتی ہے وڈھ کے تاجر برادری ودیگر شعبہ جات سے تعلق رکھنے والے افراد کی جان ومال کی تحفظ کے لیے ہر ممکن اقدامات کریگے۔
انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت کی رٹ کو کسی حد تک کمزور کرنے کی کوشش کی گئی ہے اس کو بحال کرنے کی ذمہ داری ہماری ہوتی ہے اور ہم اس ذمہ داری کو پورا کرینگے
دریں اثناء وزیر اعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو کی ہدایات پر وزیر داخلہ بلوچستان میر ضیاء اللہ لانگو نے وڈھ کیا اس موقع پر رکن صوبائی اسمبلی زابد ریکی اور آئی پولیس عبدالخالق شیخ بھی ان کے ہمراہ تھے وزیر داخلہ بلوچستان و دیگر اعلیٰ حکام کا وڈھ پہنچے پر رکن صوبائی اسمبلی یونس عزیز زہری،کمشنر خضدار دؤاد خلجی ڈی پی او خضدار پرویز اقبال، ڈپٹی کمشنر خضدار جمیل رند اور وینگ کمانڈر وڈھ ایف سی نے استقبال کیا وزیر داخلہ میر ضیاء اللہ لانگو نے امان وامان کی اجلاس طلب کرلی کمشنر خضدار دؤاد خلجی و دیگر اعلیٰ حکام کی جانب سے موجود صورتحال پر بریفنگ دی گئی وزیر داخلہ میر ضیاء اللہ لانگو نے اس موقع پر کہا کہ حکومت کی کوشش ہے کہ ذمہ داری کا مظاہر ہ کرتے ہوئے فریقین کے درمیان افہام و تفہیم سے معاملات کو بہتر بنایا جائے۔ قبائلی تنازعات کا خاتمہ ھی ترقی خوشحالی کی ضمانت ہے جبکہ قبائلی تنازعات کا بروقت خاتمہ کرکے رواداری کو فروغ دینا ہے انہوں نے کہا کہ امن و امان کے لئے لوگوں کے مابین درپیش تنازعات اور لڑائی جھگڑوں کا خاتمہ ضروری ہے لیکن قانون کی بالادستی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔
دریں اثناء وزیر داخلہ بلوچستان میر ضیاء اللہ لانگو کی رکن قومی سردار اختر مینگل سے ملاقات اس موقع پر ارکان صوبائی اسمبلی زابد ریکی،حسن نواز بلوچ،یونس عزیز زہری،سابق صوبائی وزیر سردار اسلم بزنجو،سردار اسد مینگل، علماء کرام،قباہلی عمائدین،و دیگر اعلیٰ حکام بھی موجود تھیآئی جی پولیس عبدالخالق شیخ اور کمشنر خضدار دؤاد خلجی کی شرکا کو تفصیلی بریفنگ دی گئی اس موقع پر وزیر داخلہ میر ضیاء اللہ لانگو کا کہنا تھا کہ مسائل کا حل بات چیت سے نکالنا ہو گا سب سے پہلے اس کشیدہ حالات سے نکلالنا ہو گا اور آئندہ کے مستقبل کا لائحہ عمل طے کرنا ہو گاتاکہ مسائل کا حل یقنی ہو لیکن حکومتی رٹ کو چیلنج کرنے والے کو معاف نہیں کیا جائے گا ہم حکومتی رٹ ہر صورت قائم کریں گئے وزیر داخلہ کا مزید کہنا تھا کہ تاجروں سے بھتہ کی شاکایات افسوسناک ہے اس حوالے سے روانہ کی بیناد پر کوارڈینیشن کی جاے۔
لیکن روڈز اور بازار قطعی طور پر بند نہیں ہونے چاہئیں اس موقع پر آئی جی بلوچستان عبدالخالق شیخ نے کہا کہ جو بھی بھتہ خوری میں ملوث پایا گیا اس کے خلاف فورآ کاروائی کی جائے وزیر داخلہ میر ضیاء اللہ نے مزید احکامات دیتے ہوئے کہا کہ بھتہ خوری جیسے ناسور نا قابلے برداشت ہے۔ ملاقات میں سردار اختر مینگل نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ مسائل کا حل نکلیں قبائلی علاقوں کے اپنی روایات ہے اس ضمن میں علاقے کے مکین سے ملاقاتیں کی جاے اور معاملات کا پوچھا جائے اور یہ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ مسائل کو حل کرے سردار اختر مینگل کا مزید کہنا تھا کہ علاقے مکین کو تنگ کرنے والوں کو نہیں چھوڑا جائے گادرین اثنا وزیر داخلہ بلوچستان سے سردار اختر مینگل کی قیادت میں وڈھ کی ہندوی اور تاجر برداری کے وفد نے ملاقات کی۔
ملاقات میں ہندو اور تاجر برادری کے مسائل پر گفتگو کی گئی ملاقات میں آئی جی پولیس عبدالخالق شیخ اور سردار اسلم بزنجو بھی موجود تھے اس موقع پر وزیر داخلہ بلوچستان نے تاجر برادری کو درپیش تمام مسائل کے فوری حل کیے جاے۔اور اقلیتی برادری کو تحفظ فراہم کرنا ترجیحات میں شامل ہے۔ وزیر داخلہ میر ضیاء اللہ کا مزید کہنا تھااغوا برائے تاوان،بھتہ خواری،اور قتل میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کی جائیاگر انتظامیہ نے اقدامات نہیں کیے تو انتظامیہ کے خلاف بلا تفریق میں خود ایکشن لوں گا۔
دریں اثناء وزیر داخلہ بلوچستان میر ضیاء اللہ لانگو سے میر شفیق الرحمن مینگل نے ملاقات کی ملاقات میں ارکاان اسمبلی میر زابد ریکی،یونس عزیز زہری،سرداد اسلم بزنجو، سردار نصر اللہ ساسولی، آئی جی پولیس عبدالخالق شیخ،ڈی آئی جی قلات ڈویژن پرویز عمرانی، ایس ایس پی خضدار فہد کھوسہ ودیگر اعلیٰ حکام بھی موجود تھے اس موقع پر وزیر داخلہ میر ضیاء اللہ لانگو کا کہنا تھا ۔
ہم سب کا فرض بنتاہے کہ قبائلی تنازعات کو ختم کریں کوشش ہے کہ یہ کشیدگی کو ختم کریں ملاقات میں میر شفیق الرحمن مینگل نے اپنے تمام تر تحفظات سے آگاہی فراہم کی اور کہا کہ یہ میرے لیے اعزاز کی بات ہے آپ سب یہاں آے جبکہ ہم پر جھوٹے الزامات لگائے گئے ہیں ہماری سیاسی تحریک ہے اور ہم ظلم کے خلاف کھڑے ہیں ماضی میں ہماری جائیدادوں پر قبضے کیے گئے ہیں جبکہ بازارِ کو امن کی جگہ بنائی جاے۔امن کیلئے بلاتفریق اقدامات کیے جائیں انہوں نے کہا کہ جو بھی بھتہ خوری میں ملوث ہو ان کیخلاف بھرپور کارروائی کی جائے وزیر داخلہ میر ضیاء اللہ لانگو کا مزید کہنا تھا کہ قانون کی بالادستی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔