آئی ایم ایف معاہدے سے ملکی معیشت کو بڑا سہارا مل گیا ہے اور اب اس کے اثرات مارکیٹ میں بھی دیکھے جارہے ہیں اسٹاک ایکسچینج میں تیزی اور ڈالر کی قیمت میں بڑی کمی ہوئی ہے سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہوا ہے۔
اب سرمایہ کاری کے قوی امکانات پیدا ہونگے جس سے معیشت میں بہتری آئے گی اور معاشی بحران پر بہتجلد قابو پالیا جائے گا۔ موجودہ حکومت اور آرمی چیف جنرل عاصم منیر کی انتھک محنت سے بہت سارے معاشی اہداف حاصل کرنے میں مدد ملی ہے جس میں چین سمیت دیگر دوست ممالک کی جانب سے مالی امداد شامل ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف کا کہناتھا کہ آئی ایم ایف معاہدے سے پاکستان کوآگے بڑھنے کا موقع ملا اور معاہدے کی مکمل پاسداری کریں گے۔ اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ 10 سال قبل نوازشریف نے چین کے ساتھ مل کر سی پیک شروع کیا، سی پیک کے تحت ملک میں کئی ترقیاتی منصوبے شروع کیے۔
انہوں نے کہا کہ چین نے ہرمشکل وقت میں پاکستان کا ساتھ دیا، مخلوط حکومت آنے کے بعد سی پیک پردوبارہ کام کا آغاز کردیا گیاہے، اس حوالے سے مخصوص اقتصادی زونزبنائے جائیں گے۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ 12 جولائی کوآئی ایم ایف ایگزیکٹوبورڈ اجلاس میں منظوری ہوجائے گی، پچھلی حکومت نے آئی ایم ایف شرائط کی دھجیاں اڑائیں لیکن اب آئی ایم ایف شرائط پرعمل درآمد کیا جائے گا۔ محنت کرکے ملک کو اپنے پاؤں پرکھڑا کرنا ہے۔ شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ملکی اشرافیہ کا حق بنتا ہے کہ وہ ملکی ترقی کے لیے کردار ادا کریں۔ بہرحال موجودہ حکومت نے مالی بحران پر قابو پالیا ہے اب اگلی حکومت نے معیشت کو بہتر سمت دینے کیلئے معاشی اصلاحات سمیت دیگر اقدامات اٹھانے ہونگے جس سے دوبارہ مالی مسائل پیدا نہ ہوں۔