کوئٹہ:وزیر اعلی بلوچستان قدوس بزنجو کا فرینڈلی اپوزیشن کے ٹرائکا کے ہمراہ نگراں دور میں بھی مسند اقتدار نہ چھوڑنے کا فیصلہ ،وزیر اعلی قدوس بزنجو نے پلان پر عمل کیلئے بلوچستان نیشنل پارٹی اور چئیرمین سینیٹ صادق سنجرانی کو آمادہ کرلیا،
جے یو آئی ف کو راضی کرنے کی ذمے داری بی این این پی مینگل کو دیدی گئی ہے ،وزیر اعلی بلوچستان نے اپنے قریبی عزیز ضلع چیئرمین آواران نصیر بزنجو کو نگراں وزیر اعلی کیلئے نامزد کرنے کا فیصلہ کرلیا ،تفصیلات کے مطابق بلوچستان میں نگران حکومت کیلئے وزیر اعلی بلوچستان اور بی این پی میں معاملات طے پاگئے ہیں جس کے تحت جمعیت کو بھی راضی کرکے من پسند حکومت لائی جائیگی ۔
زرائع کے مطابق وزیر اعلی نے اس ضمن میں چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی کو بھی آمادہ کرلیا ہے جبکہ جمعیت کو راضی کرنے کا ٹاسک بی این پی کو سونپ دیا گیا ۔
زرائع نے دعوی کیا ہے کہ وزیر اعلی قدوس بزنجو ایک سے زائد نام اپوزیشن کے سامنے رکھیں گے جبکہ اپوزیشن کی اہم جماعت بی این پی حمل کلمتی کا نام تجویز کریگی جبکہ دوسری جانب سے اپوزیشن بھی ایک سے زائد نام سامنے رکھے گی تاہم قدوس بزنجو چیئرمین سینیٹ اور سردار اختر مینگل کی حکمت عملی کے تحت دو میں سے ایک نام پر اتفاق رائے کیا جائیگا اور اتفاق رائے کی صورت حکومتی امیدوار نگراں وزیر اعلی بنیں یا اپوزیشن اقتدار کنٹرول ٹرائکا کے پاس رہیگا ۔نگراں حکومت کا کنٹرول مخصوص ٹرائکا کے پاس ہونے سے صاف شفاف انتخابات پر سوالات اٹھیں گے ۔
زرائع کے مطابق وزیر اعلی قدوس بزنجو گزشتہ چند ماہ سے اہم قومی امور میں کوئی دلچسپی نہیں لے رہے وزیر اعلی قدوس بزنجو گزشتہ چند روز سے کراچی میں مقیم ہیں ۔