|

وقتِ اشاعت :   August 9 – 2023

کوئٹہ: پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنماء سابق وزیر اعلیٰ بلو چستان چیف آف جھالاوان نواب ثناء اللہ خان زہری نے کہا ہے کہ بلو چستان کو اس وقت آل پار ٹیز کانفرنس کی اشد ضرورت ہے ، متحدہوئے بغیر حقوق کا حصول نا ممکن ہے ، مردم شماری میں آبادی کو کم ظاہر کرنے کے خلاف آئندہ انتخابات سے بائیکاٹ سمیت تمام امور آل پارٹیز کانفرنس میں زیر غور آنے چاہیے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پارٹی کے کارکنوں سے ملاقات کے بعد گفتگو کر تے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہاکہ مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس میں بلو چستان کی آبادی کو کم کر نے اور مردم شماری سے متعلق فیصلوں کی منظوری پر وزیر اعلیٰ بلو چستان میر عبد القدوس بزنجو کی خاموشی افسوسناک ہے ، بلو چستان کا سپوت ہو تے ہوئے انہیں بلو چستان کے حقوق کے لئے لڑنا چاہیے تھا ۔

انہوں نے کہاکہ مردم شمار ی کو کم ظاہر کر نے سے بلو چستان میں پنجاب کے خلاف نفرتیں جنم لے رہی ہیں جو انتہائی خطرنا ک ہے ۔

انہوں نے کہاکہ بلو چستان کی حالیہ مر دم شماری میں ان خاندانوں نے بھی حصہ لیا جو کئی سالوں سے بلو چستان کے دور دراز علاقوں میں مہاجر کی حیثیت سے زند گی گزار رہے تھے۔

تاہم حالات بہتر ہو نے کے بعد واپس اپنے آبائی علاقوں میں پہنچے تو انہوں نے ڈیجیٹل مردم شماری میں حصہ لیا لیکن مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس میں ان تمام حقیقی آبادی کی کٹوتی کی گئی جو صدیوں سے بلو چستان میں آباد ہیں ۔

انہوں نے کہاکہ بلوچستان کے تمام قوم پرست جماعتوں اور بلو چستان کے حقوق کے لئے جنگ لڑ نے والے سیا سی و جمہوری قوتوں کو متحد ہو نا ہوگا۔

حکمران جماعتوں سمیت دیگر سیا سی پارٹیوں کو بھی آل پارٹیز کانفرنس طلب کر نے لئے پہل کر نی چاہیے تاکہ مشترکہ مفادات کو نسل کے اجلاس میں ہو نے والے فیصلے کے خلاف مشترکہ لائحہ عمل طے کیا جا سکے اگر ضرورت پڑی تو عدلیہ سمیت تمام پلیٹ فارم پر بلو چستان کے حقوق کے لئے جدو جہد کا راستہ اپنائیں گے ۔