|

وقتِ اشاعت :   August 9 – 2023

کوئٹہ :گورنر بلوچستان ملک عبدالولی خان کاکڑ نے کہا کہ مختلف سرکاری اداروں اور محکموں میں یکساں گریڈ رکھنے والے آفیسرز اور ملازمین کی تنخواہوں اور الاونسز میں پایا جانے والا تفریق سے خاص طور پر صوبے کے اٹیچڈ ڈیپارٹمنٹس میں احساس محرومی پیدا ہو رہی ہے جو فوری طور پر ایک توجہ طلب مسئلہ ہے ضروری ہے کہ ایک ہی گریڈ کے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور مراعات میں توازن پیدا کیا جائے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے عبداللہ خان درانی کی قیادت میں فیڈریشن آف اٹیچڈ ڈیپارٹمنٹس آفیسرز ویلفیئر ایسوسی ایشن کے عہدیداروں پر مشتمل وفد سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا. اس موقع پر گورنر بلوچستان نے کہا کہ پروموشن اور تعیناتی میں میرٹ کی پاسداری اشد ضروری ہے۔

 گورنر بلوچستان نے دو ٹوک الفاظ میں واضح کر دیا ہے کہ سفارش کلچر اور اقربا پروری کا مکمل خاتمہ اعلیٰ سرکاری آفیسران ہی ممکن بنا سکتے ہیں۔

اچھی طرز حکمرانی قائم کرنے اور معاشرے کے بیآواز لوگوں کی آواز بنے میں آفیسرز حضرات پر بڑی ذمہ داریاں عائد ہوتی ہیں. گورنر بلوچستان نے کہا کہ ادارے اور قوانین عوام کی فلاح و بہبود کیلئے بنتے ہیں لہٰذا آپ بھی خدمت کے جذبے سے سرشار ہوکر دیانتداری سے اپنے فرائض انجام دیں. محض کاغذی کاروائی نہیں بلکہ ہر ادارے کی کارکردگی نظر بھی آنی چاہیے۔

سرکاری آفسرز کسی قسم کے دباؤ میں آئے بغیر اپنی پیشہ روانہ صلاحیتیں بروئے کار لاکر عوام کو درپیش مسائل ومشکلات حل کریں. گورنر بلوچستان نے کہا کہ مضبوط چیک اینڈ بیلنس میکنزم کے بغیر تمام اداروں میں احتساب، شفافیت اور جوابدہی کو برقرار نہیں رکھا جا سکتا۔

انہوں نے کہا کہ جدید ٹیکنالوجی کی آمد سے یہ بات واضح ہو چکی ہے کہ اداروں اور محکموں کو کمپیوٹرائز کرنے اور سرکاری آفیسرز اور ملازمین کے استعداد کار کو بڑھانے کے بغیر ہم اپنی کو کارکردگی کو بہتر نہیں بنا سکتے۔