نگراں وزیراعلیٰ بلوچستان علی مردان ڈومکی نے اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا، گورنر بلوچستان ملک عبدالولی کاکڑ نے نگران وزیر اعلی علیٰ مردان ڈومکی سے حلف لیا۔
نگراں وزیراعلیٰ بلوچستان کی حلف برداری کی تقریب گورنر ہاؤس کوئٹہ میں منعقد کی گئی، جہاں گورنر بلوچستان ملک عبدالولی کاکڑ نے نامزد نگراں وزیراعلیٰ علی مردان ڈومکی سے نگراں وزارت اعلیٰ کا حلف لیا۔
تقریب میں نگراں وفاقی وزیر داخلہ میر سرفراز بگٹی اور سابق وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان سمیت سابق صوبائی وزراء اور اراکین صوبائی اسمبلی نے تقریب میں شرکت کی۔تقریب حلف برداری کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نگراں وزیراعلیٰ بلوچستان علی مردان ڈومکی کا کہنا تھا کہ الیکشن کروانا الیکشن کمیشن کا کام ہے، ہمارا کام شفاف انتخابات کروانا ہے، الیکشن وقت پر ہوں گے۔
علی مردان ڈومکی نے کہا کہ عوام کے مسائل حل کرنے کی کوشش کریں گے، مردم شماری دوبارہ کرانے کا فیصلہ ہوا ہے۔
بہرحال نگراں وزیراعلیٰ بلوچستان کو مختلف چیلنجز کا سامنا کرنا پڑے گا جس میں نئی حلقہ بندیوں کا معاملہ، مردم شماری، شفاف انتخابات، امن وامان اور جاری ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل ہے کیونکہ اب یہ مکمل واضح نہیں کہ عام انتخابات چار ماہ کے اندر ہوسکیں گے البتہ الیکشن کمیشن نے نئی حلقہ بندیوں کیلئے چار ماہ کا وقت لیا ہے مگر بعض حلقوں کی جانب سے یہ باتیں بھی سامنے آرہی ہیں کہ شاید چار ماہ سے زائد وقت لگے۔
یہ اب الیکشن کمیشن پر منحصر ہے البتہ ملکی بڑی سیاسی جماعتوں خاص کر پاکستان پیپلز پارٹی کی جانب سے شدید ردعمل سامنے آیا ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ تین ماہ کے اندر ہی انتخابات کروائے جائیں اور پیپلز پارٹی نے آئندہ کالائحہ عمل طے کرنے کے لئے چند روز میں اہم اجلاس طلب کرنے کا عندیہ دیا ہے جس میں خاص ایجنڈا عام انتخابات کا بروقت ہوناہے۔
بہرحال نگراں وزیراعلیٰ بلوچستان پر زیادہ ذمہ داریاں عائد ہوتی ہیں چونکہ مسائل بھی اتنے زیادہ ہیں امید ہے کہ بلوچستان میں نئی حلقہ بندیوں، مردم شماری پر سیاسی جماعتوں کے تحفظات کو سنا جائے گا اور انہیں مکمل مطمئن کرکے عام انتخابات شفاف طریقے سے کروائے جائینگے تاکہ عوامی مینڈیٹ کا احترام برقرار رہ سکے۔
نگراں وزیراعلیٰ بلوچستان علی مردان ڈومکی سے توقع اور امید ہے کہ بلوچستان میں ترقیاتی منصوبوں کے حوالے سے اپنا بہترین کردار ادا کرینگے اور اپنی مدت کے دوران بلوچستان کے عوام کو درپیش مسائل سے نکالنے کیلئے تمام وسائل بروئے کار لاتے ہوئے ان کی مشکلات میں کمی لائینگے۔