|

وقتِ اشاعت :   August 22 – 2023

کراچی:  بلوچستان سے ترقی پسند سوچ و فکر کو نکالنے کی سازش ہورہی ہے سیاسی کارکنوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

بلوچستان کے سیاسی و فکر ساتھیوں نے جاگیرداریت اور قبائلیت کو کمزور کرنے میں بڑا کردار ادا کیا ہے ان خیالات کا اظہار نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر سابق وزیر اعلی بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے آرٹس کونسل میں عوامی حقوق کے زیر اہتمام جمہوریت کے مستقبل کے موضوع پر خطاب کرتے ہوئے کیا۔

 انہوں نے کہاکہ بلوچ سیاسی کارکن نے ابھی تک کمپرومائز نہیں کیا ہے ہمیں جمہوریت کو مضبوط کرنے اور جمہوری اداروں کے مستحکم کرنے کی ضرورت ہے جب تک پارلیمنٹ بالادست اور آئین کی حکمرانی نہیں ہوگی تب تک مسائل و مشکلات میں کمی نہیں ہوگی۔

ملک میں مداخلت کے بغیر صاف و شفاف انتخابات جمہوریت کے استحکام کے لئے اہم ہے انہوں نے کہاکہ نزیر عباسی اور دیگر سیاسی قائدین نے عوام کی بالادستی جمہوریت کے استحکام اور انسانی حقوق کے حصول کے لئے قربانیاں دی ہیں۔

کانفرنس سے تاج حیدر، محمد زبیر، اختر حسین ایڈوکیٹ، مظہر عباس، ڈاکٹر توسیف اور ڈاکٹر جبار خٹک نے بھی خطاب کیا۔ نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ کی مکران کے کاروباری شخصیت حاجی برکت بلیدی سے کراچی میں ان کی رہائش گاہ پر ملاقات، سیاسی صورتحال سمیت دیگر سماجی مسائل پرتبا دلہ خیال کیا گیا۔

ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے حاجی برکت بلیدی کے سماجی خدمات اور منشیات کے خلاف اہم کردار پر ان کے رول کو سراہا اور امید ظاہر کہ ہمارا معاشرہ سماجی برائیوں سمیت دیگر مسائل میں بری طرح گرا ہوا ہے اس کو بہتر کرنے صحت مند معاشرے کے قیام کے لئے سماج کے تمام طبقات کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ سماج کی ترقی کیلئے جتنا کاروبار ضروری ہے اتنا ہی اچھے اور باکردار افراد کا سیاست میں آنا بھی ضروری ہے سماجی شعور ہی بنیاد ہوتا ہے سماجی تبدیلی کا۔

انہوں نے کہا کہ سیاست کو عبادت سمجھ کر ہمیں سماج میں تبدیلی لانے کے لئے مسلسل جدوجہد کرنے کی ضرورت ہے انہوں نے حاجی برکت بلیدی سے کہا کہ بلیدہ اور تربت میں آپ کے سماجی خدمات کو لوگ پسند کرتے ہیں منشیات کے خلاف آپ کا زبردست کردار رہا ہے ہم امید رکھتے ہیں آپ جیسے لوگ سیاست میں آکر اپنا بھرپور سیاسی کردار ادا کرسکتے ہیں۔ اس موقع پر نیشنل پارٹی کے رہنما جان محمد بلیدی، واجہ ابوالحسن، محمد حیاتان اور فدا جان بلیدی بھی ساتھ تھے۔