|

وقتِ اشاعت :   August 22 – 2023

کوئٹہ: نگراں وفاقی وزیر داخلہ سینیٹر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ سائفر کا معاملہ چھوٹا ایشو نہیں ہیں ہم صرف سپر وائز کر رہے ہیں چیئرمین پاکستان تحریک انصاف کے ساتھ رویہ قانون کے مطابق اپنایا جائے گا۔

چیئرمین پی ٹی آئی کو بطور سابق وزیراعظم جیل میں سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں، وڈھ جھگڑے بات چیت جاری ہے جلد مسئلے کا حل نکلا جاے گا۔

ملک میں ادارے موجود ہیں اور اپنا کام کر رہے ہیں قانونی تقاضے پورے کیے جا رہے ہیں کوئی غیر آئینی کام نہیں ہو رہا ہے سائفر کا معاملہ چھوٹا ایشو نہیں ہیں۔

ہم صرف سپر وائز کر رہے ہیں ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو خبر رساں ادارے ایو این اے سے بات چیت میں کیا نگران وفاقی وزیر داخلہ میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف آئی اے نے شاہ محمود کی کسٹڈی ضروری سمجھی تو عدالت سے مانگ لی ہم صرف سپر وائز کر رہے ہیں۔

 سرفراز بگٹی نے یہ بھی کہا کہ ایف آئی اے ایک اسٹرکچر کے تحت کام کرتی ہے اگر کوئی غیر قانونی کام ہوا ہے تو اسے چھوڑا تو نہیں جاسکتا انہوں نے کہا کہ شاہ محمود قریشی کے پاس فورم موجود ہے وہ رجوع کرسکتے ہیں ایف آئی اے نے کوئی غیر آئینی کام نہیں کیا ہیں وفاقی وزیر داخلہ نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ قانون کو ہاتھ میں نہیں لیا جاسکتا ہم نے پی ٹی ایم کی قیادت سے مذاکرات کیے کسی کو یہ اجازت نہیں دی جاسکتی۔

کہ دفاعی اداروں کو تنقید کا نشانہ بنائے ان کا کہنا تھا کہ پولیس نے ایف آئی آر درج کی اور وارنٹ کے تحت ایمان مزاری کو گرفتار کیا گیا۔

سرفراز بگٹی نے کہا کہ ملک کے کس قانون میں لکھا ہے دن کو کسی کو پکڑا جاسکتا ہے رات کو نہیں۔

ملزم ہو یا ملزمہ دن میں بھی گرفتاری ہوتی ہے،

رات کو بھی گرفتاری ہوتی ہیانہوں نے کہا کہ قانون کے مطابق ایف آئی آر درج ہونے کے بعد ملزم کو گرفتار کیا جاسکتا ہے عدالت میں پیش کیا جاتا ہے 9 مئی کا واقعہ بہت بڑی سازش تھی وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ بہت سارے سینیٹرز نے پارٹی نہیں چھوڑی وہ سینیٹ میں آتے ہیں،

اور تقاریر بھی کرتے ہیں ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر داخلہ سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ وڈھ کے معاملے پر بات چیت جاری ہے اور بہت جلد یہ معاملہ بھی حل ہو جائے گا انہوں نے کہا کہ پاکستان بھر میں جو بھی قانون کو ہاتھ میں لے گا تو قانون حرکت میں ضرور ائے گا اور قانون کے تحت ہی اس کے خلاف کاروائی ہوگی۔