کوئٹہ پیکج کا بنیادی مقصد یہی ہے کہ شہر کے مسائل حل کرنے کے ساتھ ساتھ اس کی سابقہ خوبصورتی کو بھی بحال کیا جائے جبکہ بڑھتی آبادی کے پیش نظر منصوبوں کی بروقت تکمیل کو یقینی بنایاجائے۔
بہرحال گزشتہ کئی برسوں سے کوئٹہ پیکج سست روی کا شکار ہے جس کی وجہ سے شہریوں کو بہت سارے مسائل کا سامنا کرناپڑرہا ہے۔ شاہراہیں، پانی، سیوریج سمیت دیگر منصوبے جو شہر کے لیے انتہائی اہمیت رکھتے ہیں وہ سب کوئٹہ پیکج میں شامل ہیں جن کی تکمیل کے لیے عوام سمیت تاجر برادری بھی عرصہ دراز سے مطالبہ کرتی آرہی ہے تاکہ جلد کوئٹہ پیکج کے منصوبے مکمل ہوجائیں اور انہیں سہولیات میسر آسکیں۔
نگران وزیراعلیٰ بلوچستان میر علی مردان خان ڈومکی نے کہا کہ کوئٹہ ترقیاتی پیکج پر کام کی رفتار اور پیش رفت کو تیز کیا جائے گا اور اس حوالے سے کسی قسم کی کوئی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی کوئٹہ ڈیویلپمنٹ پیکج شہر میں مواصلاتی رابطوں کو مربوط اور مضبوط کرنے اور شہر کی خوبصورتی سے متعلق ایک اہم منصوبہ ہے جس کی جلد از جلد تکمیل ضروری ہے۔
گزشتہ روز نگراں وزیراعلیٰ بلوچستان نے کوئٹہ ڈیولپمنٹ پیکج کے تحت زیر تعمیر سبزل روڈ،سریاب روڈ،لنک بادینی روڈ، ریڈیو ٹاور اور مغربی بائی پاس کا دورہ کیا۔
ایڈیشنل چیف سیکرٹری منصوبہ بندی و ترقیات حافظ عبدالباسط، پروجیکٹ ڈائیریکٹر کوئٹہ پیکج کمشنر کوئٹہ ڈویژن سہیل الرحمن بلوچ اور ممبر نیشنل ہائی وے اتھارٹی سمیت دیگر متعلقہ حکام بھی اس موقع پر موجود تھے۔
متعلقہ حکام کی جانب سے نگران وزیراعلیٰ کو منصوبوں پر پیشرفت اور دیگر متعلقہ امور سے متعلق بریفنگ دی گئی۔
وزیراعلیٰ نے اس موقع پر ہدایت کی کہ زیر تعمیر منصوبوں پر کام کی رفتار کو تیز کیا جائے اور ان منصوبوں میں شامل پلوں کی جلد اور بروقت تعمیر کو بھی یقینی بنایا جائے اور منصوبوں کی پیشرفت میں حائل رکاوٹوں کو دور کیا جائے، سڑکوں کی تعمیر میں حائل کیسکو کے ٹاورز کو متبادل جگہ پر لگانے کے لیے کیسکو کے حکام سے بات چیت کی جائے۔
نگران وزیراعلیٰ نے کہا کہ وہ ان زیر تعمیر منصوبوں کا ہر دس دن بعد خود دورہ کریں گے اور ان منصوبوں پر ہونے والی پیش رفت کا خود معائنہ کریں گے تاکہ ان اہم منصوبوں کی بروقت تکمیل کو یقینی بناکر شہریوں کو ریلیف دیا جائے تاکہ یہ تاثر دور ہو کہ کوئٹہ پیکج رحمت کی بجائے زحمت بن گیا ہے۔
نگراں وزیراعلیٰ بلوچستان میرعلی مردان خان ڈومکی نے کوئٹہ پیکج کے متعلق منصوبوں کاجائزہ لیا اور ہدایات بھی جاری کیں۔
اس کے ساتھ ہی یہ خوشخبری سنادی کہ اہم منصوبوں کی بروقت تکمیل کو یقینی بنایاجائے گا تاکہ شہریوں کے مسائل کا خاتمہ ہوسکے۔
یہ خوش آئند بات ہے کہ نگراں وزیراعلیٰ بلوچستان نے سب سے پہلے کوئٹہ پیکج کے حوالے سے اقدامات اٹھانے پر زور دیا ہے کیونکہ صوبے کادارالخلافہ گزشتہ کئی دہائیوں سے بہت سارے مسائل سے دوچار ہے۔ پانی بحران، سڑکیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار، سیوریج کا نظام بعض علاقوں میں موجود نہیں، بدترین ٹریفک کا دباؤ جو آبادی کے تناسب کی وجہ سے بڑھتاجارہا ہے اس کے ساتھ انگنت مسائل کوئٹہ کو درپیش ہیں۔
امید کرتے ہیں کہ نگراں حکومت کے دور میں کوئٹہ پیکج کے تمام منصوبوں کی تکمیل کو یقینی بنایاجائے گا تاکہ عوام کا دیرینہ مطالبہ پورا ہوسکے جس کا سہرا نگراں وزیراعلیٰ اور اس کی ٹیم کو جائے گا۔