|

وقتِ اشاعت :   August 26 – 2023

کوئٹہ  : چیف آف بیرک و شاہوانی قبیلے کے سربراہ نواب محمد خان شاہوانی ، بلوچستان امن جرگے کے سربراہ لالہ یوسف خلجی ، نیشنل پارٹی کے مرکزی سینئر نائب صدر میرکبیر محمدشہی مفتی محمد احمد خان،مفتی محمد فاروق نے کہا ہے کہ بلوچستان سے قبائلی دشمنیوں کے خاتمے کیلئے پشتون اور بلوچ قبائل کے معتبرین کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔

 وڈھ میں مینگل قبائل کے درمیان تصادم کو روکنے کیلئے قبائلی سطح پر کوششیں کی گئیں جو کامیاب نہ ہوسکیں۔

اب ریاست کواپنا کردار ادا کرنا ہوگا تاکہ کسی بھی بڑے خونی تصادم سے بچاجاسکے ،شاہوانی اور خلجی قبائل کے درمیان دو افراد کے قتل کا پرامن تصفیہ احسن اقدام ہے ۔

یہ بات انہوں نے جمعہ کو خلجی اور شاہوانی قبائل کے درمیان دو افرادکے قتل کے تصفیہ کے موقع پر منعقدہ قبائلی جرگے سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

اس موقع پر ٹکری نوراحمدشاہوانی ،ٹکری اقبال ،ٹکری مجیب اللہ ، میر نصیب اللہ شاہوانی ،ٹکری احترام الحق ٹکری نظر،ٹکری اللہ بخش، میرپسند خان ،ملک منظور،ملک نصیب اللہ،میرمحمد بخش شاہوانی ، ملک رشید رئیسانی ، ملک حمید رئیسانی،ٹکری احمد یار خان رئیسانی ، چیئرمین میر عبدالغفار رئیسانی ،ملک جہانگیر خان ،میرشہک جان شاہوانی ،حاجی سعید بادینی ، میر منیرشاہوانی ،مرکزی انجمن تاجران کے صدر عبدالرحیم کاکڑ،یاسین مینگل ،شیرمحمدخلجی محمد رسول خلجی ،بازمحمد خلجی ، روز ی خان خلجی ایڈؤوکیٹ،محمد رحیم خلجی ،رحمت اللہ خان ، مولاداد خلجی ، داود خلجی ،شاہ بران خلجی ،ایڈووکیٹ نورمحمد خلجی ، خدائیداد خروٹی اوردیگر قبائلی عمائدین بھی موجود تھے۔.

 

اس سے قبل بلوچستان امن جرگے کے سربراہ لالہ کے سربراہ لالا یوسف خلجی کی قیادت میں قبائلی عمائدین جرگہ لیکر شاہوانی قبائل کے پاس گئے جس پر شاہوانی قبائل کے معتبرین نے جرگے کوعزت دیتے ہوئے خون معاف کرنے کا اعلان کیاجس کے بعد دونوں قبائل شیروشکر ہوگئے۔

 

جرگے سے خطاب کرتے ہوئے نواب محمد خان شاہوانی ، لالہ یوسف خلجی ، میرکبیر محمدشہی نے کہا کہ شاہوانی اور خلجی قبائل کے درمیان ہونے والے دو افراد کے قتل کا پرامن تصفیہ ایک احسن اقدام ہے اللہ تعالیٰ بھی معاف کرنے والوں کو پسندکرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان ایک قبائلی صوبہ ہے جہاںکئی کئی افراد کے قتل کے اوردگر قبائلی تنازعات کو جرگوں کے ذریعے پرامن طریقے سے حل کیا جاتا ہے جبکہ عدالتوں میں کیس سالوں سال چلتے رہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صوبے میں آباد بلوچ ،پشتون اوردیگر قبائل صدیوں سے بھائیوں کی طرح رہ رہے ہیں انکے درمیان چھوٹے موٹے جھگڑے ہوتے رہتے ہیں۔

 

جنہیں مل بیٹھ کر جرگوں کے ذریعے حل کرلیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان یہاں رہنے والے تمام قبائل کا مشترکہ گھر ہے جس کی تعمیر و ترقی ہم سب کی ذمہ داری ہے ۔انہوں نے کہا کہ وڈھ میں مینگل قبائل کے درمیان ہونے والے تصادم کو روکنے کیلئے چیف آف سراوان نواب اسلم رئیسانی اوردیگر قبائلی معتبرین نے اپنی کوششیں کیں لیکن وہ کامیاب نہیں ہوسکیں اب ریاست کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ وڈھ میں دونوں طرف سے مورچے ختم کرانے میں اپنا کردارادا کرے تاکہ کسی بھی خونی تصادم سے بچاجاسکے۔

 

انہوں نے کہا کہ گزشتہ دنوں کوئٹہ میں رئیسانی اور لہڑی قبائل کے درمیان بھی ایک ناخوشگوار واقعہ رونما ہوا جس کے حل کیلئے بھی قبائلی معتبرین کو اپنا کردارادا کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پشتون اور بلوچ قبائل کے معتبرین اور نوجوانوں کو چاہئے کہ وہ چھوٹے چھوٹے اختلافات کو بڑھانے کی بجائے صبر و تحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے انہیں ختم کرنے میں اپنا کردارادا کریں۔