|

وقتِ اشاعت :   August 27 – 2023

کوئٹہ : ارباب جویا کی قیادت میں اپنے والد امداد حسین جویا کے قتل اور ملزمان کے خلاف کارروائی نہ کرنے پر اتوار کو کوئٹہ پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا مظاہرین نے پلے کارڈ اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر قاتلوں کی گرفتاری اور اہل خانہ کو انصاف کی فراہمی کے نعرے درج تھے۔

اس موقع پر نصر اللہ بلوچ، پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے قیاس افغان، بی ایس او کے نجیب اللہ، پی ایس او کے رفیع اللہ، علی رضا ،کامریڈ غلام محمد، عبدالغنی ، ایاز بلوچ تبریز علی و دیگر بھی موجود تھے۔

مقررین نے کہا کہ امداد حسین جویا نوابوں ، وڈیروں، جاگیرداروں کے سامنے سیسہ پلائی دیوار کی طرح ثابت قدمی سے اپنے حق کے حصول کے لئے جدوجہد کرتے ہوئے شہید کردیئے گئے لیکن ان کے سامنے نہیں جھکے۔

امداد حسین جویا کی فکر اور سوچ مظلوم کی آواز اور جاگیرداروں کے خلاف کسانوں کو ان کے حقوق دلانے کے لئے تھی جاگیردار نواب غریب کسانوں کو جبر و ظلم کا نشانہ بناکر انہیں اپنی جائیدادوں سے بے دخل کرنے کے حربے استعمال کررہے ہیں،

 اور وہ اداروں کی سرپرستی میں اپنی مذموم سازشوں میں کامیاب ہورہے ہیں،

جو کہ ریاست ماں جیسی ہوتی ہے انصاف کی فراہمی سب کے لئے ایک ہونا چاہئے۔ ایف آئی آر میں نامزد ملزمان کی گرفتاری نہ ہونا حکمرانوں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے لئے لمحہ فکریہ اور امداد حسین کے خاندان کے ساتھ ظلم و انصافی کے مترادف ہے اگر ملزمان کو 3 دن کے اندر گرفتار نہ کیا گیا تو ہم اپنے احتجاج کے دائرہ کار کو مزید بڑھائیں گے ۔

اور انصاف کی فراہمی تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔

ہماری جدوجہد کا مقصد کسی فرد ، علاقے، قومیت، فرقے کے لئے نہیں بلکہ ہر اس مظلوم کے لئے ہے جو انصاف کی فراہمی کے لئے در در کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں انصاف فراہم کرنے والے اداروں نے بھی چپ سادھ رکھی ہے ۔ مظاہرین اپنے مطالبات کے حق میں نعرہ بازی کرتے ہوئے پر امن طور پر منتشر ہوگئے۔