اسلام آباد : نگران وفاقی وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ عدالتیں پی ٹی آئی چیئرمین کے حق میں کام کر رہی ہیں، ایسامحسوس ہوتا ہے چیئرمین پی ٹی آئی عدالتوں کے پسندیدہ شخص ہیں،
جی ایچ کیو، کور کمانڈر ہائوس پر حملے نہ روکے تو کہیں اور حملہ ہو گا،9 مئی واقعات کی پلاننگ چیئرمین پی ٹی آئی نے کی،ملزم ہو یا ملزمہ دونوں کو قانون کی نظر میں ایک ہی طرح ڈیل کیا جائے گا،انکا کہنا ہے مردم شماری کے بعد انتخابات سے قبل حلقہ بندیاں ہونا ضروری ہے،ملک میں سرمایہ کاری کے فروغ کے لئے اقدامات کئے جا رہے ہیں.
پاکستان میں داعش کی کوئی آرگنائز موجودگی نہیں ،پنجاب حکومت جڑانوالہ واقعے کی تحقیقات کرر ہی ہیں، ماسٹر مائنڈ کے قریب پہنچ چکے ہیں، جلد گرفتار کر لیں گے۔ ان خیالات کا اظہا ر انہوں نے نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔نگران وزیر داخلہ نے کہا 9مئی کا دن پاکستان کیلئے سیاہ ترین دن تھا۔
9مئی کو جو کچھ ہوا وہ قابل مذمت ہے۔ دفاعی اداروں کوخاص طور پر ٹارگٹ کیا گیا تھا۔9 مئی پاکستانی فوج اور اداروں کے خلاف سازش ،تباہ کن منصوبہ تھا۔
عدالتیں چیئرمین پی ٹی آئی کے حق میں کام کر رہی ہیں۔ ایسامحسوس ہوتا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی عدالتوں کے پسندیدہ شخص ہیں۔ ۔حراست کے دوران دوسری گرفتاری درست ہے۔انہوں نے کہا جی ایچ کیو، کور کمانڈر ہائوس پر حملے نہ روکیں تو کہیں اور حملہ ہو گا۔9 مئی کو دفاعی اداروں پر حملے کی پلاننگ چیئرمین پی ٹی آئی نے کی۔
نو مئی کو ہمارے قومی ہیروز کے ساتھ جو کیا وہ انتہائی قابل مذمت ہے۔
پی ٹی وی حملہ کیس پر پی ٹی آئی کو کائونٹر کیا جاتا تو 9 مئی کا حادثہ پیش نہ آتا۔
سرفراز بگٹی نے کہا مردم شماری کے بعد انتخابات سے قبل حلقہ بندیاں ہونا ضروری ہے۔
ملک میں سرمایہ کاری کے فروغ کے لئے اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ملزم یا ملزمہ دونوں کو قانون کی نظر میں ایک ہی طرح ڈیل کیا جائے گا۔
انتخابات کی تاریخ کیلئے الیکشن کمیشن کی معاونت کر رہے ہیں۔انتخابات کرانے کافیصلہ الیکشن کمیشن نے کرنا ہے۔حلقہ بندیاں شفاف الیکشن کیلئے ضروری ہیں
۔انہوں نے کہا موجودہ حالات سے نکلنے کا پلان موجود ہے۔
ڈالرز کی اسمگلنگ بہت بڑا چیلنج ہے،624 کلو میٹر افغان بارڈ رکی فینسنگ کی گئی ہے۔افغانستان کے بہت سے لوگ یہاں غیر قانو نی طور پر رہ رہے ہیں ۔
غیر قانونی طور پر یہاں مقیم افراد کے خلاف ایک میکنزم بنانا چاہتے ہیں۔ایسا کام کریں گے جو مضبوط اور کم وقت میں کر سکیں۔نگران وزیر داخلہ نے ایک سوال پر کہا پاکستان میں داعش کی کوئی آرگنائز موجودگی نہیں ہے۔افغانستان کے مختلف علاقوں میں داعش موجود ہے۔
ہم نے کالعدم ٹی ٹی پی کے خلاف جنگ میں کامیابی حاصل کی ہے۔ماضی میں ان کے ساتھ مذاکرات کے نام پر وقت ضائع کیا گیا۔جنگ،لڑائی لڑیں گے، آپریشن کریں، انہیں بلوں میں جا کر ماریں گے۔ ایک اورسوال پر انہوں نے کہا جے یو آئی کے اجتماع پر حملے کی ذمہ داری داعش نے قبول کی۔
حملے کی تحقیقات ہو رہی ہیں، میرا خیال ہے کسی اورنے حملہ کیا ہے۔سانحہ جڑانوالہ کے حولے سے انہوں نے کہا پنجاب حکومت جڑانوالہ واقعے کی تحقیقات کرر ہی ہیں۔ واقعے میں ملوث 150 سے زیادہ ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔جڑانوالہ واقعے کے ماسٹر مائنڈ کے قریب پہنچ چکے ہیں، جلد گرفتار کر لیں گے۔جڑانوالہ واقعے میں بیرونی سازش کا کہہ رہے ہیں۔۔