|

وقتِ اشاعت :   September 1 – 2023

اسلام آباد : نگران وزیرخارجہ جلیل عباس جیلانی نے کہا ہے کہ افغانستان کی حکومت نے ہاکستان میں ہونے والی دہشت گردی کے بعض ذمہ داروں کو گرفتار کر کے ہمیں اطلاع دی ہے،ہم عالمی سطح پر پاور پالیٹکس کا حصہ نہیں بنیں گے، انتخابات آئین میں دی گئی مدت کے اندر ہی ہوں گے،امید ہے بھارت پاکستانی ٹیم کو مکمل سیکیورٹی دے گا،امریکا کے ساتھ تعلقات مضبوط ہیں۔

صحافیوں سے ملاقات اور غیر رسمی گفتگو کے دوران نگران وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے ملک میں انتخابات، امریکا اور بھارت سمیت دیگر ممالک کے ساتھ تعلقات اور افغانستان کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہاکہ افغان حکومت نے پاکستان میں دہشت گردی میں ملوث بعض ذمہ داروں کو گرفتار کرکے اطلاع دی ہے۔

انہوںنے کہاکہ کہا کہ انتخابات آئین میں دی گئی مدت کے اندر ہی ہوں گے، نگران حکومت کا کام آزادانہ اور منصفانہ انتخابات یقینی بنانا ہے۔

انہوں نے کہا کہ الیکشن کرانا نگران حکومت کا نہیں بلکہ الیکشن کمیشن کا کام ہے۔انہوںنے کہاکہ امریکی انڈر سیکریٹری آف اسٹیٹ اور دیگر عہدیداروں کے ساتھ انتخابات بروقت کرانے پر بات چیت ہوئی اور میرے ذہن میں کوئی شک نہیں کہ ہم ایک مختصر مدت کی نگران حکومت ہیں۔

نگران وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم غیر سیاسی سیٹ اپ ہیں اور سیاست میں مداخلت نہیں کریں گے، عبوری سیٹ اپ کے طور ہر ہم اپنے دائرہ میں رہ کر بہت سے کام کر سکتے ہیں۔انہوںنے کہاکہ ہم عالمی سطح پر پاور پالیٹکس کا حصہ نہیں بنیں گے۔بھارت کے ساتھ تعلقات کی نوعیت پر بات کرتے ہوئے انہوںنے کہاکہ امید ہے بھارت پاکستان کرکٹ ٹیم کو مکمل سیکورٹی فراہم کرے گا، اس حوالے سے بھارت نے کوئی منفی فیصلہ کیا تو عالمی برادری کو مایوسی ہوگی۔

جلیل عباس جیلانی نے کہا کہ کرکٹ ورلڈ کپ ایک عالمی ایونٹ ہے اور بھارت کے ساتھ تعلقات کی نوعیت تبدیل نہیں ہوئی، بھارت کے ساتھ کوئی بھی بات چیت صرف اصولوں کی بنیاد پر ہی ہوسکتی ہے۔انہوںنے کہاکہ بھارت کے ساتھ بات چیت صرف اپنی اصولی پوزیشن کی بنیاد پر ہی کریں گے۔

نگران وزیرخارجہ نے کہا کہ بھارت ہاکستان میں دہشت گردی میں ملوث ہے، ہمارے پاس مضبوط شواہد ہیں، بھارت کا رویہ ہمارے لئے نمبر ون مسئلہ ہے۔انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق حل ہونا باقی ہے.۔

،5 اگست 2019 کو بھارت نے غیر قانونی اقدامات کیے۔

انہوںنے کہاکہ بھارت سندھ طاس معاہدے کی بھی کئی خلاف ورزیاں کر چکا ہے۔نگران وزیرخارجہ نے کہا کہ امریکا کے ساتھ اس وقت تعلقات اور تعاون بہت مضبوط ہے، امریکی انڈر سیکریٹری آف اسٹیٹ کے ساتھ گفتگو میں اس شراکت داری کو مزید گہرا اور مضبوط بنانے پر اتفاق ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ عبوری سیٹ اپ کے طور پر بہت اچھی غیر ملکی انویسٹمنٹ لا سکتے ہیں۔ملک کی خارجہ پالیسی پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان میں خارجہ پالیسی کی تشکیل کا عمل وہی ہے جو امریکا، یورپ یا ہمارے پڑوس میں ہے۔

خارجہ پالیسی کو پاکستان کے معاشی مفادات کے لیے استعمال کریں گے۔جلیل عباس جیلانی نے کہا کہ امریکا کے ساتھ تجارتی حجم اب 20 ارب ڈالر سالانہ تک پہنچ چکا ہے۔انہوںنے کہاکہ پاک-ایران گیس پائپ لائن منصوبے کی تکمیل کے لیے کوششیں جاری رکھیں گے، امریکا نے چین یا روس سمیت کسی بھی ملک کے ساتھ تجارتی تعلقات منقطع کرنے کا مطالبہ نہیں کیا۔