|

وقتِ اشاعت :   September 6 – 2023

اسلام آ باد: گوادر میں سولر پینلز اور سسٹمز کی فروخت میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے، رہائشی اور کمرشل عمارتوں کو سولرائز کیا جا رہا ہے، لوڈ شیڈنگ کے خطرے سے چھٹکارا پانے کے لئے شمسی توانائی ہی واحد حل ہے۔

گوادر پرو کے مطابق چین کی جانب سے گوادر میں گزشتہ چند سالوں کے دوران مرحلہ وار شمسی عطیات کی مہم شروع کی گئی ہے ۔

جس سے 4ہزار سے زائد مقامی افراد کو سہولتیں میسر آرہی ہیں اور ان کی بجلی کی بندش کے مسائل پر قابو پانے میں مدد مل رہی ہے۔ گوادر کی دو اہم الیکٹرانک مارکیٹوں دشتی مارکیٹ اور ایئر پورٹ روڈ مارکیٹ میں موسم گرما کے آغاز سے ہی بجلی کے طویل بریک ڈائون کی وجہ سے صارفین کا کافی رش رہتا تھا۔گوادر پرو کے مطابق تین سال پہلے، ان مارکیٹوں میں شمسی پینل، بیٹریاں یا آپریٹنگ سسٹم نہیں تھے۔

جب چین نے گوادر میں سب سے زیادہ مستحق گروہوں میں شمسی نظام تقسیم کرنے کے اقدام کا انکشاف کیا جس نے ان کے بجلی کے ڈرانے خوابوں کو خوشگوار زندگی میں تبدیل کردیا تو گوادر کے لوگوں میں شعور بیدار ہونا شروع ہوگیا کہ شمسی نظام بجلی کی بندش کا ایک اہم حل ہے۔ گوادر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے ایک عہدیدار کے مطابق گوادر میں سولر پینلز اور سسٹمز کی فروخت میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔

کیونکہ رہائشی اور کمرشل عمارتوں کو سولرائز کیا جا رہا ہے۔ دشتی الیکٹرونک مارکیٹ کے ایک تاجر وسیم بلوچ نے گوادر پرو کو بتایا کہ ان کے صارفین میں سے 40 فیصد گھروں یا دکانوں کے لیے سولر سسٹم خریدنے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔

گوادر پرو کے مطابق ایئر پورٹ روڈ مارکیٹ میں ایک گاہک نور محمد سے جب سولر سیٹ خریدنے کی وجہ پوچھی گئی تو ان کا کہنا تھا کہ مسلسل بجلی کی بندش گردن میں درد بن چکی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ لوڈ شیڈنگ کے خطرے سے چھٹکارا پانے کے لئے شمسی توانائی ہی واحد حل ہے۔

گوادر پرانے شہر میں مسجد اقصی کے قریب غزروان کے علاقے کے رہائشی اور ماہی گیر عبدالرشید نے کہا کہ چین کی جانب سے عطیہ کیے گئے شمسی نظام سے مستفید ہونے والے مقامی افراد کا کہنا تھا کہ ‘بجلی کا بریک ڈان اب کوئی مسئلہ نہیں ہے، ہمیں بچا لیا گیا ہے کیونکہ چین کا سولر سسٹم گوادر کے عوام کی خدمت جاری رکھے ہوئے ہے۔گوادر پرو کے مطابقپاکستان میں چینی سفارت خانے اور چین کی وزارت ماحولیات و ماحولیات نے گزشتہ سال شمسی فوٹو وولٹک سسٹم اور ایل ای ڈی لائٹس کے 4000 سیٹ عطیہ کیے تھے۔