|

وقتِ اشاعت :   September 7 – 2023

کوئٹہ: جماعت اسلامی بلوچستان کے امیر مولانا عبدالحق ہاشمی نے کہا ہے کہ بجلی کی قیمت میں اضافہ و بلوں میں ٹیکسز کی بھرمار اور ناقبل برداشت مہنگائی کے خلاف 24ستمبرمرکزی امیرسراج الحق کی قیادت میں گورنرہاوس کوئٹہ میں احتجاجی دھرناوقت کی اہم ضرورت ہے پی ڈی ایم جماعتوں،اسٹبلشمنٹ اورپی ٹی آئی نے قوم کوآئی ایم ایف کامستقل غلام بناکرناقابل معافی جرم کیا۔

نگران حکمران نوکری کررہے ہیں سابقہ حکمران مقدمات ختم اورلوٹ مارچھپاکر چلے گئے ادارے خواب غفلت کاشکار،عوام پریشان ہیں،24ستمبردھرناعوامی مشکلات ،بجلی بلوں،مہنگائی میں کمی کیلئے ہیں۔انہوں نے کہاکہ مہنگائی نے عوام کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے ، عوام کو ریلیف دینے کی بجائے نگران حکومت کی جانب سے مہنگائی میں مزید اضافے کی۔

نوید سنانا،بجلی بلوں اور پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ انتہائی افسوس ناک ہے۔ جماعت اسلامی کی کال پر مہنگائی اور بجلی کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف ملک بھر میں کامیاب شٹرڈاون عوام کے ردعمل کا واضح ثبوت ہے ، شٹرڈاون کو کامیاب بنانے کے بعداحتجاجی دھرنابھی کامیاب بنائیں گے۔بجلی بلوں ،مہنگائی میں فوری کمی،عوام کوریلیف نہ دیاگیاتو دوسریمرحلے میں چاروں صوبوں میں گورنرہاوسزکے سامنے احتجاجی دھرنے دیں گے اورپھراحتجاج میں وسعت وسختی لائیں گے۔

مولانا عبدالحق ہاشمی نے کہا کہ آئی ایم ایف سے لئے جانے والے بھاری قرضے حکمرانوں نے لوٹ لیابیرون ملک منتقل کئے اجبکہ ادائیگی کیلئے بجلی بلوں،ٹیکسز،مہنگائی میں اضافہ کیاگیاحکمران مفت خوروں ،لٹیروں،ججز،جرنیلزکے ہرمفت مراعات فوری ختم کریں بجلی چوری بہانہ بناکربجلی بلوں میں اضافہ دانشمندی نہیں۔

آج ملک بھر کے عوام مہنگائی اور بھاری یوٹیلیٹی بلوں کے باعث ذہنی مریض بن چکے ہیں ، لوگ خودکشی،خودسوزی کرنے پر مجبور ہورہے ہیں جبکہ دوسری جانب چند فیصد حکمران طبقہ اور اشرافیہ سمیت ماہانہ لاکھوں روپے تنخواہیں لینے والے اعلیٰ سرکاری افسران،ججز،جرنیلز کو گیس و بجلی،علاج،تعلیم کی مفت سہولیات فراہم کی جارہی ہے جو 24 کروڑ عوام کے ساتھ ناانصافی ہے دوسری جانب عوام کو اب بھی قربانی دینے اور حالات کا مقابلہ کرنے کی نصیحتیں کی جارہی ہیں۔ن

گران حکمران پریشان حال عوام کی زخموں پر نمک پاشی نہ کریں۔ نگران کابینہ آئی ایم ایف ی غلامی،اسٹبلشمنٹ کوخوش کرنے کے بجائے کومہنگائی سے نجات وریلیف دینے کیلئے عملی وفوری اقدامات کریں۔غلامی یہاں تک پہنچادی گئی ہے کہ اب بجلی کے بلوں میں ریلیف کے بھی آئی ایم ایف سے اجازت لی جائے گی۔