|

وقتِ اشاعت :   September 7 – 2023

کوئٹہ: نگران وزیراعلیٰ بلوچستان میر علی مردان خان ڈومکی نے کہا ہے کہ زراعت کے فروغ کیلئے پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت میں اضافے کی ضرورت ہے زیر زمین پانی زراعت کیلئے بروئے کار لاکر ہم اپنی آئندہ نسلوں کے پینے کا پانی استعمال کررہے ہیں۔

اور اس وقت بلوچستان میں زیر زمین پانی اور آبی ذخائر کی صورتحال مخدوش ہے جسے بہتر بنانے کیلئے جامع منصوبہ بندی اور ہنگامی بنیادوں پر اقدامات ناگزیر ہیں ان خیالات کا اظہار انہوں نے محکمہ آبپاشی کے محکمانہ امور اور ترقیاتی منصوبوں کی پیشرفت کے جائزہ اجلاس کے دوران کیا ۔

نگران صوبائی مشیر برائے آبپاشی میر دانش لانگو، چیف سیکرٹری بلوچستان شکیل قادر خان، ایڈیشنل چیف سیکرٹری و ترقیات حافظ عبدالباسط اور دیگر متعلقہ حکام بھی اس موقع پر موجود تھے جبکہ سیکرٹری محکمہ آبپاشی حافظ عبدالماجد نے اجلاس کو بریفنگ دی اجلاس کو ڈیموں کے زیر تعمیر منصوبوں اور مجوزہ منصوبوں کے علاوہ پٹ فیڈر کینال کی ری ماڈلنگ اور کچھی کینال کے توسیعی منصوبوں پر بھی بریفنگ دی گئی۔

اور بتایاگیا کہ کچھی کینال کی توسیع اور پٹ فیڈر کینال کی ری ماڈلنگ سے 8لاکھ ایکڑ سے زائد مزید اراضی زیر کاشت آئے گی اجلاس کو 100ڈیموں کی تعمیر کے منصوبوں کی پیشرفت اور ڈیموں کی تعمیر کے ساتھ ساتھ کمانڈ ایریا کی ڈویلپمنٹ کے منصوبوں پر بھی بریفنگ دی گئی ۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ کمانڈ ایریا کو ترقی دیئے بغیر ڈیموں کی بھرپور افادیت نہیں ہوگی۔

انہوں نے ہدایت کی کہ محکمہ زراعت کمانڈ ایریا ڈویلپمنٹ کے تمام منصوبوں کی تکمیل کو یقینی بنائے انہوں نے محکمہ آبپاشی کے زیر تکمیل منصوبوں کی مقررہ مدت کے اندر تکمیل یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ پنجگور اور آواران کے ڈیموں کے مجوزہ وفاقی منصوبوں پر فوری طور پر عملدرآمد کا آغاز کرنے کی ہدایت بھی کی واضح رہے کہ وزیراعلیٰ کا منصب سنبھالنے کے بعد نگران وزیراعلیٰ نے تمام محکموں سے بریفنگ لینے کے سلسلے کا آغاز کیا ہے جس کا مقصد محکمانہ امور سے آگاہی کے ساتھ ساتھ محکموں کو درپیش مسائل کے دیرپا حل کو بھی یقینی بنانا ہے۔