|

وقتِ اشاعت :   September 7 – 2023

کوئٹہ: نگران وزیراعلیٰ بلوچستان میر علی مردان خان ڈومکی نے کہا ہے کہ اداروں پر سیاسی یا کسی قسم کا کوئی دباؤ نہیں اس کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ادارے سروس ڈیلیوری کے نظام کو بہتر بناکرعوام کو ریلیف دیں بلوچستان کے عوام مختلف مسائل کا شکار ہیں ۔

جن کے حل کیلئے بھرپور اقدامات کرنے کی ضرورت ہے اس حوالے سے سرکاری افسران پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ اپنے محکموں اور اداروں کی کارکردگی کو بہتر بناکر عوامی مسائل حل کریں ان خیالات کا اظہار انہوں نے محکمہ خوراک کے امور کے جائزہ اجلاس کے دوران کیاچیف سیکرٹری بلوچستان شکیل قادر خان اور دیگر متعلقہ حکام بھی اجلاس میں شریک تھے ۔

جبکہ سیکرٹری محکمہ خوراک مجیب الرحمن نے اجلاس کو محکمانہ امور، صوبے میں گندم اور آٹے کی صورتحال سمیت دیگر امور پر بریفنگ دی وزیراعلیٰ نے کہا کہ عوام کو سستے آٹے کی فراہمی ایک اہم چیلنج ہے جس سے نمٹنے کیلئے مؤثر اقدامات کی ضرورت ہے انہوں نے ہدایت کی کہ محکمہ خوراک مارکیٹ میں گندم اور آٹے کی دستیابی کو یقینی بنائے قیمتوں میں استحکام پیدا کیا جائے۔

اور محکمہ خوراک ڈویڑنل اور ضلع کی سطح پر آٹے کے ساتھ ساتھ دیگر اشیائے خوردونوش کی قیمتوں کو بھی کنٹرول کرے وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ رولز آف بزنس میں وقت کی ضرورت کے مطابق ضروری تبدیلیاں لاکر محکمہ خوراک کے مینڈیٹ کو بڑھایا جائے وزیراعلیٰ نے اشیائے خوردونوش کی ڈیمانڈ اور سپلائی میں توازن پیدا کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

انہوں نے ہدایت کہ کہ محکمہ خوراک ضلعی انتظامیہ کے اشتراک سے گندم اور چینی کی سمگلنگ کے تدارک اور ذخیرہ اندوزی کے خلاف کاروائی میں بھی کردار ادا کرے وزیراعلیٰ نے محکمہ خوراک کومارکیٹ کی صورتحال کی مسلسل نگران کرتے ہوئے ملوں کو گندم کے اجراء کی جامع منصوبہ بندی کرنے کی ہدایت بھی کی وزیراعلیٰ نے کہا کہ حکومت مہنگائی کی روک تھام کرکے عوام کو بھرپور ریلیف دینا چاہتی ہے جس کیلئے متعلقہ محکموں اداروں اور ضلعی انتظامیہ کو اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں استحکام لانے کیلئے بھرپور کردار ادا کرنا ہوگا۔

نگران وزیراعلیٰ بلوچستان میر علی مردان خان ڈومکی کی زیر صدارت منعقد ہونے والے اعلیٰ سطحی اجلاس میں کوئٹہ شہر کو درپیش مسائل اوران کے حل سے متعلق اقدامات کاجائزہ لیاگیا۔

نگران صوبائی وزراء سردار اعجاز خان جعفر، شیخ محمود الحسن مندوخیل، چیف سیکرٹری بلوچستان شکیل قادر خان، آئی جی پولیس عبدالقادر شیخ سمیت متعلقہ محکموں کے سیکرٹریوں نے اجلاس میں شرکت کی سیکرٹری بلدیات دوستین جمالدینی، سیکرٹری پی ایچ ای صالح بلوچ،کمشنر کوئٹہ محمد حمزہ شفقات، ایم ڈی واسا حامد لطیف رانا، ایڈمنسٹریٹر میونسپل کارپوریشن کوئٹہ جبار بلوچ اور ڈی سی کوئٹہ کی جانب سے اجلاس کو شہر کو درپیش مسائل اور ان کے حل کیلئے اقدامات پر بریفنگ دی گئی کمشنر کوئٹہ نے اجلاس کو آگاہ کیا کہ شہر میں صحت و صفائی کی صورتحال کی بہتری اور تجاوزات کے خلاف بھرپور اقدامات کا آغاز کردیاگیا ہے۔

چینی کی ذخیرہ اندوزی کے خلاف کاروائی کرتے ہوئے چار گودام سیل کئے گئے ہیں اسپیشل میونسپل قوانین کو بروئے کار لاتے ہوئے پیٹرول پمپوں کی کوالٹی اور مقدار بھی چیک کی جارہی ہے جبکہ گرانفروشوں کے خلاف بلا امتیاز کاروائی جاری ہے انہوں نے بتایا کہ واسا کے اشتراک سے غیر قانونی ٹیوب ویلوں اور ٹینکر مافیاکے خلاف بھی کریک ڈاؤن کیا جارہا ہے انہوں نے بتایا کہ میونسپل کارپوریشن کوئٹہ اور ضلعی انتظامیہ نے مشترکہ طور پر شہر کی صفائی کیلئے خصوصی مہم کا آغاز کیا ہے ۔

بلوچستان فوڈ اتھارٹی ا ور ضلعی انتظامیہ نے سیوریج کے پانی سے پیدا کی جانے والی سبزیوں کو تلف کرنے کا پلان تیار کیا ہے اس کے ساتھ ساتھ شہر میں سٹریٹ لائٹس کی بحالی اور ٹریفک کے نظام کی بہتری کو بھی یقینی بنایا جارہا ہے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے نگران وزیراعلیٰ نے کہا کہ تجاوزات، ملاوٹ، گرانفروشی، ذخیرہ اندوزی، سرکاری اراضی پر قبضہ جات، بے ہنگم ٹریفک، منشیات، ٹینکر مافیا اور عمومی جرائم کوئٹہ شہر کے دیرینہ مسائل ہیں۔

جن کے حل کیلئے جنگی بنیادوں پر مربوط حکمت عملی کے تحت اقدامات کی ضرورت ہے وزیراعلیٰ نے کہا کہ صوبائی دارالحکومت ہونے کے باوجود شہر کے مسائل کے حل میں سنجیدگی کا مظاہرہ نہ کرنے سے ان میں اضافہ ہوا ہے۔

شہری صحت و صفائی کی سہولتوں کے فقدان اور ماحولیاتی آلودگی سمیت دیگر مسائل کا سامنا کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہماری بھرپور کوشش ہوگی کہ اپنی مختصرمدت میں کوئٹہ کو ایک بہتر شہر بنایا جاسکے ۔

نگران وزیراعلیٰ نے واضح ہدایت کی کہ شہریوں کیلئے زحمت اور مسائل کے ذمہ داروں کے خلاف کسی بھی دباؤ کو خاطرمیں لائے بغیر بلا امتیاز کاروائی کی جائے متعلقہ ادارے ذمہ داری کا احساس کرتے ہوئے دستیاب وسائل شہر کی بہتری کیلئے بروئے کار لائیں ۔

تاکہ عوام کو بہتر کارکردگی کے ذریعے مثبت تبدیلی کا احساس دلایا جاسکے انہوں نے ہدایت کی کہ تمام ترقیاتی اداروں میں بہتر کوآرڈنیشن قائم کی جائے، دہشتگردی کے ساتھ ساتھ عمومی جرائم کا تدارک کرتے ہوئے عوام میں احساس تحفظ پیدا کیا جائے ۔

شہر کو منشیات سے پاک کرنے کیلئے اس کاروبار میں ملوث عناصر کے خلاف کریک ڈاون کیا جائے وزیراعلیٰ نے شہر کیلئے خصوصی ٹریفک پلان تیار کرنے اور قبضہ گروپوں کے خلاف کاروائی کرکے سرکاری اراضی واگزار کرانے کے ساتھ ساتھ کوئٹہ پیکج کی جلد از جلد تکمیل کو یقینی بنانے کی ہدایت بھی کی۔