|

وقتِ اشاعت :   September 8 – 2023

کوئٹہ: سینئر سیاست دان وسابق سینیٹر نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن کا کام الیکشن کرانا ہے.

الیکشن روکنا نہیں، اٹھارویں آئینی ترمیم کی سفارشات پر عملدرآمد نہ ہونے سے قومی اکائیوں کی محرومیوں میں اضافہ ہوا،2018کی پارلیمنٹ ملک پر اخلاقی ومعاشی بوجھ تھا، بلوچستان کی آئندہ نسل کو کتاب سے جوڑ رہے ہیں، بلوچستان کی معدنی دولت کو فروخت کرکے لو ٹنے والوں نے صوبے کی آئندہ نسلوں کیساتھ تاریخی ظلم کیا ہے.

، یہ بات انہوں نے جمعرات کے روز سراوان ہاؤس کوئٹہ میں سماجی رضاکاروں پر مشتمل وفد سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے کہاکہ بلوچستان میں جاری کتاب دوست تحریک کے تحت اب تک 65 ہزار کتابیں بلوچستان کے مختلف اضلاع میں قائم لائبریوں اور جامعات کو فراہم کی گئیں ہیں .

تاکہ بلوچستان کی آئندہ نسل کو کتاب کیساتھ جوڑ ا جائے۔ انہوں نے کہاکہ اٹھارویں آئینی ترمیم کا مقصد قومی اکائیوں کو خودمختار کرنا تھا تاہم آئینی ترمیم کی سفارشات اور صوبائی خومختاری کے آرٹیکل پر عملدرآمد نہ ہونے سے صوبے کی محرومیوں میں مزید اضافہ ہوا، بعد میں آنے والی حکومتوں نے اس جانب کوئی توجہ نہیں دی۔

انہوں نے کہاکہ بلوچستان کی معدنی دولت کو فروخت کرکے لو ٹنے والوں نے صوبے کی آئندہ نسلوں کیساتھ ظلم کیا ہے ،صوبے کی ایک بہت بڑی آبادی خط غربت کی لکیرسے نیچے زندگی گزرہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ 2018کی پارلیمنٹ ملک پر اخلاقی ومعاشی بوجھ تھاملک میں انتخابات ہوتے ہوئے دکھائی نہیں دے رہے الیکشن کمیشن جس کا کام انتخابات کرانا ہے.

وہ انتخابات روک رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ بلوچستان کی نئی نسل کامستقبل کو کتابوں کیساتھ جوڑ رہے ہیں تاکہ صوبے کے لوگ علم وشعور کی بنیاد پر منظم ہوکر اپنے مستقبل کا تعین کرکے اپنے سماج کو درپیش بحرانوں سے نجات دلائیں۔