|

وقتِ اشاعت :   September 12 – 2023

گوادر: نیشنل پارٹی بلوچ عوام کے روزگار و معاش کو چھیننے والوں کا ڈٹ کر مقابلہ کریگی،بلوچستان کے عوام کے روزگار و معاش کا ذریعہ بارڈر و سمندر سے وابستہ ہے، حکمران بلوچستان کے سمندر کو ٹرالر مافیا کو سونپ کر ماہیگیروں کے بچوں کو فاقوں پر مجبور کررہے ہیں جبکہ بارڈر کو بند کرکے لاکھوں افراد کو ان کے روزگار سے محروم کیا جارہا ہے۔

ان خیالات کا اظہار سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک نے پسنی آمد کے موقع پر عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ ایک زمانے میں یہ بھی سازش رچا گیا کہ گوادر کو بلوچستان سے نکال کر اسلام کا حصہ بنائیں مگر نیشنل پارٹی اور بی ایس او نے اپنے جدو جہد سے اس سازش کو ناکام بنادیاانہوں نے کہا کہ بلوچستان کو جان بوجھ کر تعلیمی میدان میں پیچھے چھوڑا گیا تو دوسری طرف اس وقت بلوچ سرزمین پر ساحل وسائل و بارڈر کے کاروبار پر قدغن لگایا جارہا ہے۔

اگر آج بلوچ قوم کو اپنی ساحل و وسائل سمیت اپنے روزگار و قومی شناخت کی تحفظ عزیز ہے۔

تو انہیں نیشنل پارٹی جیسے ایک منظم پارٹی کی ضرورت ہے جس نے ہمیشہ ہر فورم پر بلوچ قوم کے ساحل و وسائل،قومی شناخت، تعلیم و روزگار فراہمی سمیت بحر بلوچ و بارڈر کی تحفط کو ہمیشہ سے اپنا اولین ترجیحات سمجھ کر جد و جہد کی۔

انہوں نے کہا کہ منشیات اس قدر عام ہے کہ پسنی و گوادر کا ہر دوسرا خاندان اس کی زد میں ہیں جس سے نوجوان نسل روز بروز تباہی کی جانب گامزن ہے جبکہ دوسری جانب انتظامیہ منشیات کی روک تھام کے بجائے بھتہ خوری میں ملوث ہے انہوں نے کہا کہ 2013 میں پسنی کے لوگوں کو مسلح افراد نے یرغمال بنایا ہوا تھا۔

لیکن نیشنل پارٹی کی حکومت کے آتے ہی علاقے کو پر امن بنایا گیا جس کی وجہ سے تب سے لیکر اج تک پسنی کے لوگ ایک پرامن ماحول میں سانس لے رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ حکومت میں بلوچستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ میرٹ کی دھجیاں اڑاکر ہاتھوں ہاتھ نوکریاں فروخت کی گئیں ۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے عوام کے روزگار و معاش کا ذریعہ بارڈر و سمندر سے وابستہ ہے جبکہ حکمرانوں نے سمندر کو ٹرالر مافیا کو سونپ کر ماہیگیروں کے بچوں کو فاقوں پر مجبور کررہے ہیں جبکہ دوسری جانب بارڈر کو بند کرکے لاکھوں مزدوروں کو ان کے روزگار سے محروم کیا جارہا ہے، نیشنل پارٹی بلوچ عوام کے روزگار و معاش کو چھیننے والوں کا ڈٹ کر مقابلہ کریگا۔