|

وقتِ اشاعت :   September 15 – 2023

کوئٹہ: جمعیت طلباء اسلام (نظریاتی) قلات اور علاقہ کے لوگوں نے میرٹ کی پامالی اور بد عنوانی کے خلاف قلات میں 14 روز تک علامتی بھوک ہڑتالی کیمپ میں بیٹھے رہے۔

مسئلہ حل نہ ہونے پر میر عبدالواحد پندرانی کی قیادت میں پیدل لانگ مارچ کرکے 4 روز بعد کوئٹہ پہنچ کر کوئٹہ پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا۔ میر عبدالواحد پندرانی ، جمعیت علماء اسلام نظریاتی قلات کے رہنماء منیر احمد نیچاری، فضل اللہ عمرانی ودیگر نے کہا کہ ضلع قلات میں محکمہ صحت، زراعت کی پرسٹوں پر میرٹ کی پامالی کے خلاف ہم نے طویل مسافت طے کرکے کوئٹہ پہنچے ہیں۔

ہمارے ساتھ خواتین بھی شامل ہیں ان کے پائوں میں چالے بھی پڑ چکے ہیں لیکن بے حس حکومت نے ظلم و جبر کی انتہاء کرکے میرٹ کو پامال کیا ۔ 10 سال سے اقتدار پر براجمان سابق صوبائی وزیر داخلہ نے محکمہ صحت میں اپنے لوگوں کو نواز کر اہل اور میرٹ پر پورا اترنے والے امیدواروں کی حق تلفی کی گئی ہے۔ ٹیکنیکل پوسٹوں پر نان ٹیکنیکل لوگوں کو بھرتی کیا گیا۔

جنہیں اپنا نام تک لکھا نہیں آتا ۔ مردوں کے پوسٹوں پر خواتین کے آرڈر کئے گئے ہیں اندھیر نگری چوپٹ راج ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ کرپٹ نظام کے اندر کوئی سننے والا نہیں جنہوں نے ٹیسٹ و انٹرویو نہیں دیئے ایسے لوگو ں کو بھرتی کیا گیا اور خفیہ طریقے سے فون کرکے آرڈرز دیئے جارہے ہیں۔

بلوچستان کے محکموں میں انصاف کا دور دور تک نام و نشام نہیں میرٹ کی پامالی ، اقربا پروری آفیسران اور وزراء اپنا قانونی حق سمجھتے ہیں اختیارات کا ناجائز فائدہ اٹھا کر میرٹ کا جنازہ نکال دیا ہے۔ جب حکومتی لوگوں کو نوازنا تھا تو غریب لوگوں سے ٹیسٹ و انٹرویو کے نام پر مذاق کیا گیا۔

ہم حکام بالا سے مطالبہ کرتے ہیں تمام تعیناتیاں منسوخ کرکے دوبارہ ٹیسٹ انٹرویو لیکر میرٹ پر تعیناتیاں یقینی بنائی جائے۔ ہم پوسٹوں کی منسوخی تک بھوک ہڑتالی کیمپ لگا کر بیٹھیں گے جس کی تمام تر ذمہ داری متعلقہ حکام پر عائد ہوگی۔ مظاہرین اپنے مطالبات کے حق میںنعرہ بازی کرتے ہوئے پر امن طور پر منتشر ہوگئے۔ بعدازاں میرٹ کی پامالی کے خلاف کوئٹہ پریس کلب کے احاطے میں بھوک ہڑتالی کیمپ لگا دیا۔