|

وقتِ اشاعت :   September 15 – 2023

اوتھل: اوتھل پولیس نے دو مختلف کاروائیوں میں 4 گوداموں سے تقریباً 572 ٹن یوریا کھاد برآمد کرلی،جب کہ کھاد ڈیلروں جیٹھا مل اور کنیالعل کا موقف ہے کہ پولیس ہمیں غیرقانونی طور پر ہراساں کر رہی ہے۔

ہم باقاعدہ اینگرو،سونا یوریا اور فاطمہ کمپنی کے ڈیلر ہیں،ہمیں ہراساں کرنے کا یہ سلسلہ بند نہ کیا ۔

تو کل سے ہندو برادری غیر معینہ مدت کیلیے اپنے تمام کاروباری مراکز کو بند کردیں گے۔

تفصیلات کے مطابق ایس ایچ او اوتھل جان محمد جاموٹ نے ایس ایس پی لسبیلہ کیپٹن (ر ) نوید عالم کی خصوصی ہدایت پر کارروائی کرتے ہوئے کنیا لعل ولد بیرا مل کے 3 گوداموں سے 2 واقع نزد المعراج ہوٹل اوتھل اور تیسرے گودام نزد المکہ ہوٹل اوتھل پر چھاپہ مار تقریباً 500 ٹن یوریا کھاد برآمد کرلی۔ملزم کو اوتھل پولیس نے یوریا کھاد کی ذخیرہ اندوزی کے الزام میں اپنی تحویل میں لے لیا۔

ہ تینوں گوداموں کو ڈسٹرکٹ ایڈمنسٹریشن نے سیل کردیا ہے۔

جب کہ ایک اور کارروائی میں ایک ہندو تاجر جیٹھا مل کیگودام نزد DC ہاؤس اوتھل پر چھاپہ مار 72 ٹن یوریا کھاد برآمد کرلی جبکہ گودام کوڈسٹرکٹ ایڈمنسٹریشن نے سیل کردیا ہے۔ مالک گودام کو یوریا کھاد ذخیرہ اندوزی کے الزام میں اوتھل پولیس نے اپنی تحویل میں لیا ہے۔ مزیدکارروائی قانون کے مطابق عمل میں لائی جارہی ہے۔

جب کہ اس سلسلے میں حراست میں لیئے گئے یوریا کھادڈیلر اور معروف اقلیتی تاجر جیٹھا مل اور کنیا لعل عرف پپو نے کہا ہے کہ اوتھل پولیس یوریا کھاد ڈیلروں کو غیر قانونی طور پر ہراساں کررہی ہے ہماری دکانوں پر رات گئے پولیس نے غیر قانونی چھاپے مار کر ہمارے گوداموں کو سیل کردیا ہے اور پولیس اسے اسمگلنگ کا نام دے رہی ہے۔

جو کہ سراسر غلط اور بے بنیاد خبر ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہم باقاعدہ سونا، اینگرو اور فاطمہ کمپنی کے رجسٹرڈ ڈیلر ہیں لیکن پولیس اور تحصیلدار اوتھل غیر قانونی کاروائی کرکے ہمیں ہراساں کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ ہمارے کچھ دکانداروں کو پولیس نے لاک اپ کردیا جب ہم نے احتجاج کی دھمکی دی تو پولیس اور تحصیلدار کا یہ موقف سامنے آیا ہے۔

کہ اسکا فیصلہ ڈپٹی کمشنر لسبیلہ کریں گے۔تاجروں کے مطابق آخر کیوں ہمارے کاروبار کو زبردستی بند کرنے کی کوشش کی جارہی ہے کبھی مقامی ہندو تاجروں کو چینی اور گندم کے ڈیلروں کو غیر قانونی طور پر تنگ کیا جاتا ہے تو کبھی یوریا کھاد کے ڈیلروں کو ہراساں کیا جاتا ہے۔